صلوٰة وسطی کا بیان
راوی: محمد بن مثنی محمد بن جعفر , شعبہ , عمرو بن ابی حکیم , زبیر , عرو بن زبیر , زید بن ثابت
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي حَکِيمٍ قَالَ سَمِعْتُ الزِّبْرِقَانَ يُحَدِّثُ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الظُّهْرَ بِالْهَاجِرَةِ وَلَمْ يَکُنْ يُصَلِّي صَلَاةً أَشَدَّ عَلَی أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْهَا فَنَزَلَتْ حَافِظُوا عَلَی الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَی وَقَالَ إِنَّ قَبْلَهَا صَلَاتَيْنِ وَبَعْدَهَا صَلَاتَيْنِ
محمد بن مثنی محمد بن جعفر، شعبہ، عمرو بن ابی حکیم، زبیر، عرو بن زبیر، حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ظہر کی نماز دوپہر کو پڑھا کرتے تھے اور یہ نماز اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر تمام نمازوں سے زیادہ سخت ثابت ہوتی تھی (شدید گرمی کی بنا پر) تب یہ آیت نازل ہوئی کہ محافظت کرو تمام نمازوں کی اور بطور خاص صلوٰة وسطی کی حضرت زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ یہ (ظہر) صلوٰة وسطی اس لئے ہے کہ اس کے پہلے دو نمازیں ہیں (عشاء اور فجر) اور اس کے بعد بھی دو نمازیں ہیں (عصر، اور مغرب)۔