سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 201

کیا سونے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے؟

راوی: یحیی بن معین , ہناد بن سری , عثمان بن ابی شیبہ , عبدالسلام بن حرب , ابن عباس

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ مَعِينٍ وَهَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ عَنْ عَبْدِ السَّلَامِ بْنِ حَرْبٍ وَهَذَا لَفْظُ حَدِيثِ يَحْيَی عَنْ أَبِي خَالِدٍ الدَّالَانِيِّ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَسْجُدُ وَيَنَامُ وَيَنْفُخُ ثُمَّ يَقُومُ فَيُصَلِّي وَلَا يَتَوَضَّأُ قَالَ فَقُلْتُ لَهُ صَلَّيْتَ وَلَمْ تَتَوَضَّأْ وَقَدْ نِمْتَ فَقَالَ إِنَّمَا الْوُضُوئُ عَلَی مَنْ نَامَ مُضْطَجِعًا زَادَ عُثْمَانُ وَهَنَّادٌ فَإِنَّهُ إِذَا اضْطَجَعَ اسْتَرْخَتْ مَفَاصِلُهُ قَالَ أَبُو دَاوُد قَوْلُهُ الْوُضُوئُ عَلَی مَنْ نَامَ مُضْطَجِعًا هُوَ حَدِيثٌ مُنْکَرٌ لَمْ يَرْوِهِ إِلَّا يَزِيدُ أَبُو خَالِدٍ الدَّالَانِيُّ عَنْ قَتَادَةَ وَرَوَی أَوَّلَهُ جَمَاعَةٌ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ وَلَمْ يَذْکُرُوا شَيْئًا مِنْ هَذَا وَقَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَحْفُوظًا وَقَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَنَامُ عَيْنَايَ وَلَا يَنَامُ قَلْبِي و قَالَ شُعْبَةُ إِنَّمَا سَمِعَ قَتَادَةُ مِنْ أَبِي الْعَالِيَةِ أَرْبَعَةَ أَحَادِيثَ حَدِيثَ يُونُسَ بْنِ مَتَّی وَحَدِيثَ ابْنِ عُمَرَ فِي الصَّلَاةِ وَحَدِيثَ الْقُضَاةُ ثَلَاثَةٌ وَحَدِيثَ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدَّثَنِي رِجَالٌ مَرْضِيُّونَ مِنْهُمْ عُمَرُ وَأَرْضَاهُمْ عِنْدِي عُمَرُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَذَکَرْتُ حَدِيثَ يَزِيدَ الدَّالَانِيِّ لِأَحْمَدَ بْنِ حَنْبَلٍ فَانْتَهَرَنِي اسْتِعْظَامًا لَهُ وَقَالَ مَا لِيَزِيدَ الدَّالَانِيِّ يُدْخِلُ عَلَی أَصْحَابِ قَتَادَةَ وَلَمْ يَعْبَأْ بِالْحَدِيثِ

یحیی بن معین، ہناد بن سری، عثمان بن ابی شیبہ، عبدالسلام بن حرب، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سجدہ کرتے اور اسی حالت میں سو جاتے یہاں تک کہ خر اٹوں کی آواز آنے لگتی پھر اٹھ کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باقی نماز پوری فرماتے اور وضو نہیں کرتے تھے ایک مرتبہ میں نے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سو گئے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وضو اس پر لازم ہوتا ہے جو سیدھا لیٹ کر سوئے عثمان اور حنان نے اتنا اضافہ اور کیا ہے کہ جب سیدھا سوئے گا اس کے جوڑ ڈھیلے ہو جائیں گے ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ الوضو علی من نام مضطجعاً (یعنی وضو اسپر لازم ہے جو سیدھا لیٹ کر سوئے) حدیث منکر ہے کیونکہ اس روایت کو قتادہ سے صرف یزید والانی نے روایت کیا ہے اور اس حدیث کا پہلا حصہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے ایک جماعت نے روایت کیا ہے مگر اس میں یہ مضمون کسی نے ذکر نہیں کیا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تو محفوظ تھے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میری آنکھیں سوتی ہیں دل نہیں سوتا

یہ حدیث شیئر کریں