سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ مناسک حج کا بیان ۔ حدیث 1727

حج میں تجارت کرنا

راوی: یوسف بن موسی , جریر , یزید بن ابی زیاد , مجاہد , عبداللہ بن عباس

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي زِيَادٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَرَأَ هَذِهِ الْآيَةَ لَيْسَ عَلَيْکُمْ جُنَاحٌ أَنْ تَبْتَغُوا فَضْلًا مِنْ رَبِّکُمْ قَالَ کَانُوا لَا يَتَّجِرُونَ بِمِنًی فَأُمِرُوا بِالتِّجَارَةِ إِذَا أَفَاضُوا مِنْ عَرَفَاتٍ

یوسف بن موسی، جریر، یزید بن ابی زیاد، مجاہد، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے قرآن کی یہ آیت پڑھی (لَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَبْتَغُوْا فَضْلًا مِّنْ رَّبِّكُمْ الخ۔ ) 2۔ البقرۃ : 198) یعنی اس بات میں کوئی گناہ نہیں ہے کہ تم اللہ کا فضل تلاش کرو ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ عرب کے لوگ منی میں تجارت نہیں کرتے تھے (یعنی حج میں تجارت کو برا سمجھتے تھے) پس اجازت دی گئی ان کو تجارت کی جب عرفات سے (منی کو لوٹ کو) آئیں (یعنی حج میں تجارت کی اجازت دی گئی)

Narrated Abdullah ibn Abbas:
Ibn Abbas recited this verse: 'It is no sin for you that you seek the bounty of your Lord', and said: The people would not trade in Mina (during the hajj), so they were commanded to trade when they proceeded from Arafat.

یہ حدیث شیئر کریں