گری پڑی چیز اٹھا لینے کا بیان،
راوی: احمد بن حفص , ابراہیم بن طہمان , عباد بن اسحق , عبداللہ بن یزید , زید بن خالد جہنی
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنِي أَبِي حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ طَهْمَانَ عَنْ عَبَّادِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِيهِ يَزِيدَ مَوْلَی الْمُنْبَعِثِ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ أَنَّهُ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ نَحْوَ حَدِيثِ رَبِيعَةَ قَالَ وَسُئِلَ عَنْ اللُّقَطَةِ فَقَالَ تُعَرِّفُهَا حَوْلًا فَإِنْ جَائَ صَاحِبُهَا دَفَعْتَهَا إِلَيْهِ وَإِلَّا عَرَفْتَ وِکَائَهَا وَعِفَاصَهَا ثُمَّ أَفِضْهَا فِي مَالِکَ فَإِنْ جَائَ صَاحِبُهَا فَادْفَعْهَا إِلَيْهِ
احمد بن حفص، ابراہیم بن طہمان، عباد بن اسحاق ، عبداللہ بن یزید، حضرت زید بن خالد جہنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال ہوا (اور حدیث ربیعہ یعنی حدیث بالا کی طرح بیان کیا) کہا سوال ہوا لقطہ (گری پڑی چیز اٹھانے) کے بارے میں فرمایا ایک سال تک تشہیر کر اگر اس کا مالک آجائے تو اس کو دیدے نہیں تو اس کا سر بندھن اور ظرف پہچان رکھ پھر اپنے مال میں اس کو شامل کرے اگر اس کے بعد اس کا مالک آجائے تو اس کو لوٹا دے۔