گری پڑی چیز اٹھا لینے کا بیان،
راوی: محمد بن رافع , ہارون بن عبداللہ , ابن ابی فدیک , ضحاک , ابن عثمان , سالم , ابی نضر , بسر بن سعید , زید بن خالد جہنی
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ عَنْ الضَّحَّاکِ يَعْنِي ابْنَ عُثْمَانَ عَنْ سَالِمٍ أَبِي النَّضْرِ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ اللُّقَطَةِ فَقَالَ عَرِّفْهَا سَنَةً فَإِنْ جَائَ بَاغِيهَا فَأَدِّهَا إِلَيْهِ وَإِلَّا فَاعْرِفْ عِفَاصَهَا وَوِکَائَهَا ثُمَّ کُلْهَا فَإِنْ جَائَ بَاغِيهَا فَأَدِّهَا إِلَيْهِ
محمد بن رافع، ہارون بن عبد اللہ، ابن ابی فدیک، ضحاک، ابن عثمان، سالم، ابی نضر، بسر بن سعید، حضرت زید بن خالد جہنی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے لقطہ (یعنی گری پڑی چیز اٹھانے) کے بارے میں سوال ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک سال تک اس کی تشہیر کر اگر اس کو ڈھونڈنے والا آجائے تو اس کو دیدے ورنہ اس کا ظرف اور سر بندھن کو ذہن نشین کر اور اس کو اپنے مصروف میں لے آ اور پھر اس کے بعد اس کا مالک آجائے تو اس کو لوٹا دے۔