حرص اور بخل کی مذمت
راوی: ہناد بن سری , عبدہ , محمد بن اسحق , بکیر بن عبداللہ بن اشج , سلیمان بن یسار , زوجہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میمونہ ا
حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ عَبْدَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ مَيْمُونَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ کَانَتْ لِي جَارِيَةٌ فَأَعْتَقْتُهَا فَدَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ آجَرَکِ اللَّهُ أَمَا إِنَّکِ لَوْ کُنْتِ أَعْطَيْتِهَا أَخْوَالَکِ کَانَ أَعْظَمَ لِأَجْرِکِ
ہناد بن سری، عبدہ، محمد بن اسحاق ، بکیر بن عبداللہ بن اشج، سلیمان بن یسار، زوجہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اسے روایت ہے کہ میری ایک باندی تھی پس میں نے اس کو آزاد کردیا پس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس کی اطلاع دی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ تجھ کو اس کا اجر عطا فرمائے لیکن اگر اس باندی کو تو اپنے ننھیال کے لوگوں کو دیدیتی تو اس کا ثواب زیادہ ہوتا (یعنی اس میں صلہ رحمی مزید ہوتی)