حرص اور بخل کی مذمت
راوی: موسی بن اسمعیل , حماد , ابن سلمہ , ثابت , انس
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ هُوَ ابْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّی تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ قَالَ أَبُو طَلْحَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَی رَبَّنَا يَسْأَلُنَا مِنْ أَمْوَالِنَا فَإِنِّي أُشْهِدُکَ أَنِّي قَدْ جَعَلْتُ أَرْضِي بِأَرِيحَائَ لَهُ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اجْعَلْهَا فِي قَرَابَتِکَ فَقَسَمَهَا بَيْنَ حَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ وَأُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ قَالَ أَبُو دَاوُد بَلَغَنِي عَنْ الْأَنْصَارِيِّ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَبُو طَلْحَةَ زَيْدُ بْنُ سَهْلِ بْنِ الْأَسْوَدِ بْنِ حَرَامِ بْنِ عَمْرِو بْنِ زَيْدِ مَنَاةَ بْنِ عَدِيِّ بْنِ عَمْرِو بْنِ مَالِکِ بْنِ النَّجَّارِ وَحَسَّانُ بْنُ ثَابِتِ بْنِ الْمُنْذِرِ بْنِ حَرَامٍ يَجْتَمِعَانِ إِلَی حَرَامٍ وَهُوَ الْأَبُ الثَّالِثُ وَأُبَيُّ بْنُ کَعْبِ بْنِ قَيْسِ بْنِ عَتِيکِ بْنِ زَيْدِ بْنِ مُعَاوِيَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ مَالِکِ بْنِ النَّجَّارِ فَعَمْرٌو يَجْمَعُ حَسَّانَ وَأَبَا طَلْحَةَ وَأُبَيًّا قَالَ الْأَنْصَارِيُّ بَيْنَ أُبَيٍّ وَأَبِي طَلْحَةَ سِتَّةُ آبَائٍ
موسی بن اسماعیل، حماد، ابن سلمہ، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب آیت (لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتّٰى تُنْفِقُوْا الخ۔ ) 3۔ آل عمران : 92) نازل ہوئی تو حضرت ابوطلحہ نے کہا کہ یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سمجھتا ہوں کہ ہمارا پروردگار ہم سے ہمارے مالوں کا طالب ہے لہذا میں آپ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میں نے اپنی زمین جو مقام (اریحا) میں ہے اللہ کو دیدی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو اپنے عزیزوں میں تقسیم کر دے انہوں نے حضرت حسان بن ثابت اور حضرت ابی بن کعب کے درمیان تقسیم کردی ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ محمد بن عبداللہ انصاری سے یہ بات پہنچی ہے کہ ابوطلحہ زید بن سہل بن الاسود بن حرام عمرو بن زید، مناة بن عدی بن عمرو بن مالک بن نجار سے ہیں۔ حضرت حسان بن ثابت بن المنذر بن حرام ہیں پس ابوطلحہ اور حسان حرام بن عمرو پر جمع ہو جاتے ہیں جو ان کے تیسرے باپ ہیں اور حضرت ابی بن کعب بن قیس بن عتیک بن زید بن معاویہ بن عمرو بن مالک بن نجار ہیں پس عمر وبن مالک حضرت حسان اور حضرت ابوطلحہ اور حضرت ابی بن کعب کو جمع کر دیتا ہے انصاری نے کہا کہ حضرت ابی اور حضرت ابوطلحہ کے درمیان چھ آباء ہیں۔