مال کا حق
راوی: محمد بن عبداللہ موسیٰ بن اسمعیل , ابواشہب , ابونضرہ , ابوسعید خدری
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخُزَاعِيُّ وَمُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو الْأَشْهَبِ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ إِذْ جَائَ رَجُلٌ عَلَی نَاقَةٍ لَهُ فَجَعَلَ يُصَرِّفُهَا يَمِينًا وَشِمَالًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَانَ عِنْدَهُ فَضْلُ ظَهْرٍ فَلْيَعُدْ بِهِ عَلَی مَنْ لَا ظَهْرَ لَهُ وَمَنْ کَانَ عِنْدَهُ فَضْلُ زَادٍ فَلْيَعُدْ بِهِ عَلَی مَنْ لَا زَادَ لَهُ حَتَّی ظَنَنَّا أَنَّهُ لَا حَقَّ لِأَحَدٍ مِنَّا فِي الْفَضْلِ
محمد بن عبداللہ موسیٰ بن اسماعیل، ابواشہب، ابونضرہ، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ ہم لوگ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھے اتنے میں ایک شخص اونٹ پر سوار آیا اور وہ اپنے اونٹ کو دائیں بائیں گھما رہا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کے پاس ضرورت سے زائد سواری کا جانور ہو تو وہ اس شخص کو دے دے جس کے پاس سواری نہیں ہے اور جس کے پاس فاضل توشہ ہو تو اس کو دیدے جس کے پاس توشہ نہیں ہے یہاں تک کہ ہم نے گمان کیا کہ کسی کو ضرورت سے زائد چیز رکھنے کا حق نہیں ہے۔