مالداری کی حد اور زکوة کے مستحقین
راوی: مسدد , عیسیٰ بن یونس , ہشام , بن عروہ , عبیداللہ بن عدی بن خیار عبیداللہ بن عدی بن الخیار
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَدِيِّ بْنِ الْخِيَارِ قَالَ أَخْبَرَنِي رَجُلَانِ أَنَّهُمَا أَتَيَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ وَهُوَ يُقَسِّمُ الصَّدَقَةَ فَسَأَلَاهُ مِنْهَا فَرَفَعَ فِينَا الْبَصَرَ وَخَفَضَهُ فَرَآنَا جَلْدَيْنِ فَقَالَ إِنَّ شِئْتُمَا أَعْطَيْتُکُمَا وَلَا حَظَّ فِيهَا لِغَنِيٍّ وَلَا لِقَوِيٍّ مُکْتَسِبٍ
مسدد، عیسیٰ بن یونس، ہشام، بن عروہ، عبیداللہ بن عدی بن خیار حضرت عبیداللہ بن عدی بن الخیار سے روایت ہے کہ دو آدمیوں نے مجھے خبر دی کہ ہم حجة الوداع کے موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صدقہ بانٹ رہے تھے انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مانگا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نگاہ اٹھا کر ان کو دیکھا پھر نظر جھکالی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پایا کہ یہ دونوں آدمی تندرست جوان ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تم چاہو تو میں تم کو صدقہ دے دوں گا لیکن صدقہ میں اس شخص کا کوئی حق نہیں جو غنی ہو یا صحت مند ہو اور کمانے کے لائق ہو۔