مالداری کی حد اور زکوة کے مستحقین
راوی: مسدد , عبیداللہ بن عمرو ابوکامل , عبدالواحد بن زیاد , معمر , زہری , ابوسلمہ , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَأَبُو کَامِلٍ الْمَعْنَی قَالُوا حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ قَالَ وَلَکِنَّ الْمِسْکِينَ الْمُتَعَفِّفُ زَادَ مُسَدَّدٌ فِي حَدِيثِهِ لَيْسَ لَهُ مَا يَسْتَغْنِي بِهِ الَّذِي لَا يَسْأَلُ وَلَا يُعْلَمُ بِحَاجَتِهِ فَيُتَصَدَّقَ عَلَيْهِ فَذَاکَ الْمَحْرُومُ وَلَمْ يَذْکُرْ مُسَدَّدٌ الْمُتَعَفِّفُ الَّذِي لَا يَسْأَلُ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَی هَذَا الْحَدِيثَ مُحَمَّدُ بْنُ ثَوْرٍ وَعَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ وَجَعَلَا الْمَحْرُومَ مِنْ کَلَامِ الزُّهْرِيِّ وَهُوَ أَصَحُّ
مسدد، عبیداللہ بن عمرو ابوکامل، عبدالواحد بن زیاد، معمر، زہری، ابوسلمہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (جیسا کہ پہلی حدیث میں گذرا) لیکن مسکین متعفف (یعنی بچنے والا مسکین) مسدد نے اپنی حدیث میں اس کی تعریف یوں کی ہے کہ جس کے پاس اتنا مال نہیں جو اس کی محتاجی کو رفع کر سکے لیکن وہ لوگوں سے سوال نہیں کرتا اور نہ اس کی ضروریات کا لوگوں کو علم ہے کہ اس کے پاس صدقہ آئے اسی کو محروم کہتے ہیں۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ محمد بن ثور اور عبدالرزاق نے معمر سے نقل کیا کہ المحروم زہری کا قول ہے۔