سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ کتاب الزکوٰة ۔ حدیث 1624

مالداری کی حد اور زکوة کے مستحقین

راوی: قتیبہ بن سعید , ہشام بن عمار , عبدالرحمن بن ابی رجال , عمارہ بن غزیہ , عبدالرحمن بن ابی سعید , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَهِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الرِّجَالِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَأَلَ وَلَهُ قِيمَةُ أُوقِيَّةٍ فَقَدْ أَلْحَفَ فَقُلْتُ نَاقَتِي الْيَاقُوتَةُ هِيَ خَيْرٌ مِنْ أُوقِيَّةٍ قَالَ هِشَامٌ خَيْرٌ مِنْ أَرْبَعِينَ دِرْهَمًا فَرَجَعْتُ فَلَمْ أَسْأَلْهُ شَيْئًا زَادَ هِشَامٌ فِي حَدِيثِهِ وَکَانَتْ الْأُوقِيَّةُ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعِينَ دِرْهَمًا

قتیبہ بن سعید، ہشام بن عمار، عبدالرحمن بن ابی رجال، عمارہ بن غزیہ، عبدالرحمن بن ابی سعید، حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص سوال کرے اس حال میں کہ اس کے پاس ایک اوقیہ کے برابر مال ہو تو اس نے الحاف کیا (لگ لپٹ کر مانگا اور یہ ممنوع ہے) میں نے کہا میرے پاس ایک اونٹنی ہے جس کا نام یاقوتہ ہے وہ چالیس درہم سے بہتر ہے میں لوٹ کر چلا آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال نہیں کیا ہشام کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں اوقیہ چالیس درہم کا ہوتا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں