موزوں پر مسح کا طریقہ
راوی: محمد بن رافع , یحیی بن آدم , یزید بن عبدالعزیز , اعمش
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ الْأَعْمَشِ بِإِسْنَادِهِ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ مَا کُنْتُ أَرَی بَاطِنَ الْقَدَمَيْنِ إِلَّا أَحَقَّ بِالْغَسْلِ حَتَّی رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ عَلَی ظَهْرِ خُفَّيْهِ
محمد بن رافع، یحیی بن آدم، یزید بن عبدالعزیز، حضرت اعمش سے یہ حدیث سابقہ سند کے ساتھ مروی ہے مگر اس میں ہمیشہ باطن قدم (تلووں) کو دھونا افضل سمجھتا تھا یہاں تک کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو موزوں کے ظاہر پر مسح کرتے ہوئے دیکھا فائدہ موزوں کا ظاہر وہ ہے جو پاؤں کے اوپر ہے اور باطن وہ ہے جو پاؤں کے نیچے ہے۔