صدقہ فطر کی مقدار کا بیان
راوی: عبداللہ بن مسلمہ , مالک , عبداللہ بن عمر
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ وَقَرَأَهُ عَلَيَّ مَالِکٌ أَيْضًا عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَضَ زَکَاةَ الْفِطْرِ قَالَ فِيهِ فِيمَا قَرَأَهُ عَلَيَّ مَالِکٌ زَکَاةُ الْفِطْرِ مِنْ رَمَضَانَ صَاعٌ مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعٌ مِنْ شَعِيرٍ عَلَی کُلِّ حُرٍّ أَوْ عَبْدٍ ذَکَرٍ أَوْ أُنْثَی مِنْ الْمُسْلِمِينَ
عبداللہ بن مسلمہ، مالک، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہر مسلمان مرد و عورت پر خواہ غلام ہو یا آزاد یہ ضروری قرار دیا ہے کہ وہ ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَو صدقہ فطر کے طور پر دے، امام احمد بن حنبل اور امام شافعی کے نزدیک صدقہ فطر زکوة کی طرح کا ایک فرض ہے امام ابوحنیفہ کے نزدیک واجب اور امام مالک کے نزدیک سنت موکدہ ہے۔