شھد کی زکوة کا بیان
راوی: احمد بن ابی شعیب , موسیٰ بن اعین , عمرو بن حارث , عمرو بن شعیب , عمر و بن شعیب اپنے والد کے واسطہ
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي شُعَيْبٍ الْحَرَّانِيُّ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ أَعْيَنَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ الْمِصْرِيِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ جَائَ هِلَالٌ أَحَدُ بَنِي مُتْعَانَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعُشُورِ نَحْلٍ لَهُ وَکَانَ سَأَلَهُ أَنْ يَحْمِيَ لَهُ وَادِيًا يُقَالُ لَهُ سَلَبَةُ فَحَمَی لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَلِکَ الْوَادِي فَلَمَّا وُلِّيَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ کَتَبَ سُفْيَانُ بْنُ وَهْبٍ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ يَسْأَلُهُ عَنْ ذَلِکَ فَکَتَبَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ إِنْ أَدَّی إِلَيْکَ مَا کَانَ يُؤَدِّي إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عُشُورِ نَحْلِهِ فَاحْمِ لَهُ سَلَبَةَ وَإِلَّا فَإِنَّمَا هُوَ ذُبَابُ غَيْثٍ يَأْکُلُهُ مَنْ يَشَائُ
احمد بن ابی شعیب، موسیٰ بن اعین، عمرو بن حارث، حضرت عمرو بن شعیب اپنے والد کے واسطہ سے ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ بنی متعان میں سے ہلال نامی ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں شہد کا دسواں حصہ (بطور زکوٰة) لے کر حاضر ہوا، اور سلبہ نامی جنگل کا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ٹھیکہ چاہا آپ نے وہ جنگل اس کو ٹھیکہ پر دے دیا جب حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا دور خلافت آیا تو حضرت سفیان بن وہب نے اس کے متعلق حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے خط لکھ کر دریافت فرمایا تو انہوں نے جواب میں یہی لکھا کہ وہ اگر تم کو وہی دیتا ہے جو رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیا کرتا تھا تو اس کا ٹھیکہ قائم رکھنا بصورت دیگر وہ مکھیاں اور جنگلوں کی مانند ہیں ہر شخص اس کا شہد حاصل کر سکتا ہے۔
Narrated Abdullah ibn Amr Ibn al-'As:
Hilal, a man from the tribe of Banu Mat'an brought a tenth of honey which he possessed in beehives to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). He asked him (the apostle of Allah) to give the wood known as Salabah as a protected (or restricted) land.
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) gave him that wood as a protected land.
When Umar ibn al-Khattab succeeded, Sufyan ibn Wahb wrote to Umar asking him about this wood. Umar ibn al-Khattab wrote to him: If he (Hilal) pays you the tithe on honey what he used to pay to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him), leave the protected land of Salabah in his possession; otherwise those bees are like those of any wood; anyone can take the honey as he likes.