مصدق کو راضی کرنے کا بیان
راوی: عباس بن عبدالعظیم , محمد بن مثنی , بشر بن عمر , ابی غصن , صخر بن اسحق , عبدالرحمن بن جابر بن عتیک , جابر بن عتیک
حَدَّثَنَا عَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَا حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ عَنْ أَبِي الْغُصْنِ عَنْ صَخْرِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جَابِرِ بْنِ عَتِيکٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَيَأْتِيکُمْ رُکَيْبٌ مُبْغَضُونَ فَإِنْ جَائُوکُمْ فَرَحِّبُوا بِهِمْ وَخَلُّوا بَيْنَهُمْ وَبَيْنَ مَا يَبْتَغُونَ فَإِنْ عَدَلُوا فَلِأَنْفُسِهِمْ وَإِنْ ظَلَمُوا فَعَلَيْهَا وَأَرْضُوهُمْ فَإِنَّ تَمَامَ زَکَاتِکُمْ رِضَاهُمْ وَلْيَدْعُوا لَکُمْ قَالَ أَبُو دَاوُد أَبُو الْغُصْنِ هُوَ ثَابِتُ بْنُ قَيْسِ بْنِ غُصْنٍ
عباس بن عبدالعظیم، محمد بن مثنی، بشر بن عمر، ابی غصن، صخر بن اسحاق ، عبدالرحمن بن جابر بن عتیک، حضرت جابر بن عتیک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا عنقریب ایسے لوگ تم سے زکوة وصول کرنے آئیں گے جن کو تم نا پسند کرتے ہوگے پس جب وہ آئیں تو تم ان کو خوش آمدید کہنا اور جو لینا چاہیں وہ دے دینا اگر وہ انصاف سے کام کریں گے تو اس کا اجر پائیں گے اور اگر ظلم کریں گے تو اس کا وبال بھی انہی پر ہوگا ان کو راضی رکھنا کیونکہ تمہاری زکوة جبھی پوری ہوگی جب وہ خوش ہو جائیں گے اور تمہارے لئے دعائے خیر کریں گے ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ ابوالغصن سے مراد ثابت بن قیس بن غصن ہیں۔
Narrated Jabir ibn Atik:
The Prophet (peace_be_upon_him) said: Riders who are objects of dislike to you will come to you, but you must welcome them when they come to you, and give them a free hand regarding what they desire. If they are just, they will receive credit for it, but if they are unjust, they will be held responsible. Please them, for the perfection of your zakat consists in their good pleasure, and let them ask a blessing for you .