چرنے والے جانوروں کی زکوة کا بیان
راوی: حسن بن علی , وکیع , زکریا بن اسحق , عمرو بن ابی سفیان , مسلم بن ثفنہ حسن مسلم بن ثفنہ یشعری
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ زَکَرِيَّا بْنِ إِسْحَقَ الْمَکِّيِّ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي سُفْيَانَ الْجُمَحِيِّ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ ثَفِنَةَ الْيَشْکُرِيِّ قَالَ الْحَسَنُ رَوْحٌ يَقُولُ مُسْلِمُ بْنُ شُعْبَةَ قَالَ اسْتَعْمَلَ نَافِعُ بْنُ عَلْقَمَةَ أَبِي عَلَی عِرَافَةِ قَوْمِهِ فَأَمَرَهُ أَنْ يُصَدِّقَهُمْ قَالَ فَبَعَثَنِي أَبِي فِي طَائِفَةٍ مِنْهُمْ فَأَتَيْتُ شَيْخًا کَبِيرًا يُقَالُ لَهُ سِعْرُ بْنُ دَيْسَمٍ فَقُلْتُ إِنَّ أَبِي بَعَثَنِي إِلَيْکَ يَعْنِي لِأُصَدِّقَکَ قَالَ ابْنُ أَخِي وَأَيَّ نَحْوٍ تَأْخُذُونَ قُلْتُ نَخْتَارُ حَتَّی إِنَّا نَتَبَيَّنَ ضُرُوعَ الْغَنَمِ قَالَ ابْنُ أَخِي فَإِنِّي أُحَدِّثُکَ أَنِّي کُنْتُ فِي شِعْبٍ مِنْ هَذِهِ الشِّعَابِ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَنَمٍ لِي فَجَائَنِي رَجُلَانِ عَلَی بَعِيرٍ فَقَالَا لِي إِنَّا رَسُولَا رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْکَ لِتُؤَدِّيَ صَدَقَةَ غَنَمِکَ فَقُلْتُ مَا عَلَيَّ فِيهَا فَقَالَا شَاةٌ فَأَعْمَدُ إِلَی شَاةٍ قَدْ عَرَفْتُ مَکَانَهَا مُمْتَلِئَةٍ مَحْضًا وَشَحْمًا فَأَخْرَجْتُهَا إِلَيْهِمَا فَقَالَا هَذِهِ شَاةُ الشَّافِعِ وَقَدْ نَهَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ نَأْخُذَ شَافِعًا قُلْتُ فَأَيَّ شَيْئٍ تَأْخُذَانِ قَالَا عَنَاقًا جَذَعَةً أَوْ ثَنِيَّةً قَالَ فَأَعْمَدُ إِلَی عَنَاقٍ مُعْتَاطٍ وَالْمُعْتَاطُ الَّتِي لَمْ تَلِدْ وَلَدًا وَقَدْ حَانَ وِلَادُهَا فَأَخْرَجْتُهَا إِلَيْهِمَا فَقَالَا نَاوِلْنَاهَا فَجَعَلَاهَا مَعَهُمَا عَلَی بَعِيرِهِمَا ثُمَّ انْطَلَقَا قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ أَبُو عَاصِمٍ عَنْ زَکَرِيَّائَ قَالَ أَيْضًا مُسْلِمُ بْنُ شُعْبَةَ کَمَا قَالَ رَوْحٌ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُونُسَ النَّسَائِيُّ حَدَّثَنَا رَوْحٌ حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ بْنُ إِسْحَقَ بِإِسْنَادِهِ بِهَذَا الْحَدِيثِ قَالَ مُسْلِمُ بْنُ شُعْبَةَ قَالَ فِيهِ وَالشَّافِعُ الَّتِي فِي بَطْنِهَا الْوَلَدُ
حسن بن علی، وکیع، زکریا بن اسحاق ، عمرو بن ابی سفیان، مسلم بن ثفنہ حسن حضرت مسلم بن ثفنہ یشعری سے روایت ہے (حسن نے کہا ہے کہ روح نے مسلم بن شعبہ ذکر کیا ہے) وہ کہتے ہیں کہ ابن علومہ نے میرے والد کو اپنی قوم کے کاموں پر منتظم بنایا اور ان کو زکوة وصول کرنے کا حکم دیا پس میرے والد نے مجھے ایک جماعت کے پاس بھیجا میں ایک بوڑھے شخص کے پاس پہنچا جس کا نام سعر تھا میں نے کہا کہ میرے والد نے مجھے آپ سے زکوة وصول کرنے کے لئے بھیجا ہے وہ شخص بولا برادر زادے تم کس قسم کے جانور لوگے؟ میں نے کہا کہ ہم چن کر اور تھنوں کو دیکھ کر عمدہ قسم کا جانور لیں گے۔ وہ بولا میں تم کو ایک حدیث سناتا ہوں۔ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زمانہ میں اپنی بکریاں لئے ہوئے ہیں کسی گھاٹی میں رہتا تھا ایک سو آدمی اونٹ پر سوار ہو کر آئے اور بولے ہم آپ سے زکوة لینے کے لئے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بھیجے ہوئے آئے ہیں میں نے کہا مجھے کیا دینا چاہیے؟ انہوں نے کہا ایک بکری میں نے ایک بکری کا قصد کیا جس کو میں پہچانتا تھا کہ وہ چربی اور دودھ سے بھری ہوئی ہے میں اس کو نکال لایا انہوں نے کہا یہ بکری گابھن ہے ایسی بکری لینے سے ہمیں رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا ہے میں نے ان سے پوچھا پھر کیا لوگے انہوں نے کہا کہ ایک سال کی بکری جو دوسرے سال میں لگ چکی ہو یا دو سال کی بکری جو تیسرے سال میں لگ چکی ہو لہذا میں نے ایک ایسی بکری کا ارادہ کیا جو موٹی تھی اور بیاہی نہ تھی مگر بیاہنے والی تھی نکال کر دے دی جس کو انہوں نے لے لیا اور اونٹ پر سوار کر لیا اور چلے گئے ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ اس کو ابوعاصم نے بھی زکریا سے روایت کرتے ہوئے مسلم بن شعبہ کہا ہے جیسا کہ روح نے کہا۔
محمد بن یونس، روح، زکریا بن اسحاق ، مسلم بن شعبہ، شافع، ابن اسحاق نے سابقہ سند کے ساتھ اس حدیث کو روایت کرتے ہوئے کہا ہے مسلم بن شعبہ اس میں یہ ہے کہ شافع وہ ہے جس کے پیٹ میں بچہ ہو ۔
Narrated Sa'r ibn Disam:
Muslim ibn Shu'bah said: Nafi' ibn Alqamah appointed my father as charge d'affaires of his tribe, and commanded him to collect sadaqah (zakat) from them. My father sent me to a group of them; so I came to an aged man called Sa'r ibn Disam
I said: My father has sent me to you to collect zakat from you. He asked: What kind of animals will you take, my nephew? I replied: We shall select the sheep and examine their udders. He said: My nephew, I shall narrate a tradition to you. I lived on one of these steppes during the time of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) along with my sheep. Two people riding a camel came to me.
They said to me: We are messengers of the Apostle of Allah (peace_be_upon_him), sent to you so that you may pay the sadaqah (zakat) on your sheep.
I asked: What is due from me for them?
They said: One goat. I went to a goat which I knew was full of milk and fat, and I brought it to them.
They said: This is a pregnant goat. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) prohibited us to accept a pregnant goat.
I asked: What will you take then? They said: A goat in its second year or a goat in its third year. I then went to a goat which had not given birth to any kid, but it was going to do so. I brought it to them.
They said: Give it to us. They took it on the camel and went away.