چرنے والے جانوروں کی زکوة کا بیان
راوی: مسدد , ابوعوانہ , ہلال بن خباب , میسرہ , ابوصالح , سوید بن غفلہ سوید بن غفلہ
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ هِلَالِ بْنِ خَبَّابٍ عَنْ مَيْسَرَةَ أَبِي صَالِحٍ عَنْ سُوَيْدِ بْنِ غَفَلَةَ قَالَ سِرْتُ أَوْ قَالَ أَخْبَرَنِي مَنْ سَارَ مَعَ مُصَدِّقِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ لَا تَأْخُذَ مِنْ رَاضِعِ لَبَنٍ وَلَا تَجْمَعَ بَيْنَ مُفْتَرِقٍ وَلَا تُفَرِّقَ بَيْنَ مُجْتَمِعٍ وَکَانَ إِنَّمَا يَأْتِي الْمِيَاهُ حِينَ تَرِدُ الْغَنَمُ فَيَقُولُ أَدُّوا صَدَقَاتِ أَمْوَالِکُمْ قَالَ فَعَمَدَ رَجُلٌ مِنْهُمْ إِلَی نَاقَةٍ کَوْمَائَ قَالَ قُلْتُ يَا أَبَا صَالِحٍ مَا الْکَوْمَائُ قَالَ عَظِيمَةُ السَّنَامِ قَالَ فَأَبَی أَنْ يَقْبَلَهَا قَالَ إِنِّي أُحِبُّ أَنْ تَأْخُذَ خَيْرَ إِبِلِي قَالَ فَأَبَی أَنْ يَقْبَلَهَا قَالَ فَخَطَمَ لَهُ أُخْرَی دُونَهَا فَأَبَی أَنْ يَقْبَلَهَا ثُمَّ خَطَمَ لَهُ أُخْرَی دُونَهَا فَقَبِلَهَا وَقَالَ إِنِّي آخِذُهَا وَأَخَافُ أَنْ يَجِدَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لِي عَمَدْتَ إِلَی رَجُلٍ فَتَخَيَّرْتَ عَلَيْهِ إِبِلَهُ قَالَ أَبُو دَاوُد وَرَوَاهُ هُشَيْمٌ عَنْ هِلَالِ بْنِ خَبَّابٍ نَحْوَهُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ لَا يُفَرَّقُ
مسدد، ابوعوانہ، ہلال بن خباب، میسرہ، ابوصالح، سوید بن غفلہ حضرت سوید بن غفلہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں خود گیا (یا یہ کہا کہ) جو شخص حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مصدق کے ساتھ گیا اس نے مجھ سے بیان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کتاب میں لکھا ہوا تھا کہ زکوة میں دودھ والی بکری (یا دودھ پیتا بچہ) مت لینا اور نہ اکٹھا کرنا جدا جدا مال کو اور نہ جدا کرنا اکٹھے مال کو۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا مصدق اس وقت آتا تھا جب بکریاں پانی پر جاتی تھیں پس وہ کہتا تھا کہ اپنے مال کی زکوة ادا کرو راوی کہتا ہے کہ ایک شخص نے اپنی کوماء اونٹنی دینی چاہی ہلال راوی کہتا ہے کہ میں نے ابوصالح سے پوچھا کہ کوماء کیا ہے؟ انہوں نے کہا بڑی کوہان والی اونٹنی، مصدق نے اس کے لینے سے انکار کیا اس نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ تو میرا بہتر سے بہتر اونٹ لے مصدق نے اس کے باوجود انکار کیا پھر اس شخص نے اس سے کچھ کم درجہ کا اونٹ کھینچا مصدق نے اس کے لینے سے بھی انکار کیا پھر اس نے اس سے کم درجہ کا اونٹ کھینچا مصدق نے اس کو لے کر کہا کہ میں اس کو لے تو رہا ہوں مگر ڈرتا ہوں کہیں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ پر غصہ نہ ہوں اور فرمائیں کہ تو نے چن کر ایک شخص کا بہتر اونٹ لے لیا ہے۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ اس کو ہشیم نے ہلال بن خباب سے اسی طرح روایت کیا ہے مگر اس نے لا یفرق نہیں کہا ہے۔
Narrated Someone who accompanied the collector of the Prophet:
Suwayd ibn Ghaflah said: I went myself or someone who accompanied the collector of the Prophet (peace_be_upon_him) told me: It was recorded in the document written by the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) not to accept a milking goat or she-camel or a (suckling) baby (as zakat on animals); and those which are in separate flocks are not to be brought together, and those which are in one flock are not to be separated.
The collector used to visit the water-hole when the sheep went there and say: Pay the sadaqah (zakat) on your property. The narrator said: A man wanted to give him his high-humped camel (kawma'). The narrator (Hilal) asked: What is kawma', AbuSalih? He said: A camel a high hump.
The narrator continued: He (the collector) refused to accept it. He said: I wish you could take the best of my camels. He refused to accept it. He then brought another camel lower in quality than the previous one. He refused to accept it too. He then brought another camel lower in quality than the previous one. He accepted it, saying: I shall take it, but I am afraid the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) might be angry with me, saying to me: You have purposely taken from a man a camel of your choice.