سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ کتاب الزکوٰة ۔ حدیث 1570

چرنے والے جانوروں کی زکوة کا بیان

راوی: موسی بن اسمعیل , حماد بہر بن حکیم , محمد بن علاء , ابواسامہ , بہز بن حکیم بسند والد اہنے دادا (معاویہ ابن جدہ)

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا بَهْزُ بْنُ حَکِيمٍ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ وَأَخْبَرَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بَهْزِ بْنِ حَکِيمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي کُلِّ سَائِمَةِ إِبِلٍ فِي أَرْبَعِينَ بِنْتُ لَبُونٍ وَلَا يُفَرَّقُ إِبِلٌ عَنْ حِسَابِهَا مَنْ أَعْطَاهَا مُؤْتَجِرًا قَالَ ابْنُ الْعَلَائِ مُؤْتَجِرًا بِهَا فَلَهُ أَجْرُهَا وَمَنْ مَنَعَهَا فَإِنَّا آخِذُوهَا وَشَطْرَ مَالِهِ عَزْمَةً مِنْ عَزَمَاتِ رَبِّنَا عَزَّ وَجَلَّ لَيْسَ لِآلِ مُحَمَّدٍ مِنْهَا شَيْئٌ

موسی بن اسماعیل، حماد بہر بن حکیم، محمد بن علاء، ابواسامہ، حضرت بہز بن حکیم بسند والد اپنے دادا (معاویہ ابن جدہ) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب جنگل سے چرنے والے چالیس اونٹ ہوں تو ایک بنت لبون دینی ہوگی اور (زکوة سے بچنے کی غرض سے) اونٹ اپنے مقام سے جدا نہ کئے جائیں جو شخص اجر پانے کے لئے زکوة ادا کرے گا اس کو اس کا اجر ملے گا اور جو شخص زکوة کو روکے گا ہم اس سے زکوة وصول کریں گے اور بطور سزا اس کا آدھا مال لے لیں گے اور آل محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اس میں کوئی حصہ نہیں ہے۔

Narrated Mu'awiyah ibn Haydah:
The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: For forty pasturing camels, one she-camel in her third year is to be given. The camels are not to be separated from reckoning. He who pays zakat with the intention of getting reward will be rewarded. If anyone evades zakat, we shall take half the property from him as a due from the dues of our Lord, the Exalted. There is no share in it (zakat) of the descendants of Muhammad (peace_be_upon_him).

یہ حدیث شیئر کریں