کنز کی تعریف اور زیورات پر زکوة کا بیان
راوی: محمد بن ادریس , عمرو بن ربیع بن طارق , یحیی بن ایوب , عیبداللہ بن ابوجعفر , محمد بن عمرو بن عطاء , عبداللہ بن شداد بن ہاد عبداللہ بن شداد بن الہاد
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ الرَّازِيُّ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الرَّبِيعِ بْنِ طَارِقٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ أَخْبَرَهُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادِ بْنِ الْهَادِ أَنَّهُ قَالَ دَخَلْنَا عَلَی عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَأَی فِي يَدَيَّ فَتَخَاتٍ مِنْ وَرِقٍ فَقَالَ مَا هَذَا يَا عَائِشَةُ فَقُلْتُ صَنَعْتُهُنَّ أَتَزَيَّنُ لَکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أَتُؤَدِّينَ زَکَاتَهُنَّ قُلْتُ لَا أَوْ مَا شَائَ اللَّهُ قَالَ هُوَ حَسْبُکِ مِنْ النَّارِ حَدَّثَنَا صَفْوَانُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عُمَرَ بْنِ يَعْلَی فَذَکَرَ الْحَدِيثَ نَحْوَ حَدِيثِ الْخَاتَمِ قِيلَ لِسُفْيَانَ کَيْفَ تُزَکِّيهِ قَالَ تَضُمُّهُ إِلَی غَيْرِهِ
محمد بن ادریس، عمرو بن ربیع بن طارق، یحیی بن ایوب، عبیداللہ بن ابوجعفر، محمد بن عمرو بن عطاء، حضرت عبداللہ بن شداد بن الہاد سے روایت ہے کہ ہم زوجہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی خدمت میں حاضر ہوئے انہوں نے فرمایا ایک دن رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرے ہاتھوں میں چاندی کی بڑی بڑی انگھوٹھیاں دیکھیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا اے عائشہ یہ کیا ہے؟ میں نے عرض کیا یا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ میں نے اس لئے بنوائی ہیں تاکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خاطر زیب و زینت اختیار کروں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا کیا تم اس کی زکوة ادا کرتی ہو؟ میں نے کہا نہیں یا وہ کہا جو اللہ کو منظور ہوا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تجھے جہنم میں لے جانے کے لئے کافی ہیں۔