موزوں پر مسح کرنے کا بیان
راوی: علی بن حسن , ابن داؤد بکیر بن عامر , ابوذرعہ بن عمر و بن جریر
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ الدِّرْهَمِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ دَاوُدَ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ أَبِي زُرْعَةَ بْنِ عَمْرِو بْنِ جَرِيرٍ أَنَّ جَرِيرًا بَالَ ثُمَّ تَوَضَّأَ فَمَسَحَ عَلَی الْخُفَّيْنِ وَقَالَ مَا يَمْنَعُنِي أَنْ أَمْسَحَ وَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ قَالُوا إِنَّمَا کَانَ ذَلِکَ قَبْلَ نُزُولِ الْمَائِدَةِ قَالَ مَا أَسْلَمْتُ إِلَّا بَعْدَ نُزُولِ الْمَائِدَةِ
علی بن حسین، ابن داؤد، بکیر بن عامر، حضرت ابوذرعہ بن عمرو بن جریر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جریر بن عبداللہ بحلی نے پیشاب کیا اس کے بعد وضو کیا تو موزوں پر مسح کیا (کسی نے اعتراض کیا کہ آپ ایسا کیوں کرتے ہیں؟) تو فرمایا کہ میں مسح کیوں نہ کروں جبکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو موزوں پر مسح کرتے ہوئے دیکھا ہے تو (معترضین نے کہا کہ) یہ واقعہ سورت مائدہ کے نزول سے قبل کا ہوگا تو جواب میں فرمایا کہ میں تو اسلام ہی سورت مائدہ کے نزول کے بعدلایا ہوں۔