استغفار کا بیان
راوی: حسن بن علی , حسین بن علی , عبدالرحمن بن یزید بن جابر اوس بن اوس
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ الْجُعْفِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ بْنِ جَابِرٍ عَنْ أَبِي الْأَشْعَثِ الصَّنْعَانِيِّ عَنْ أَوْسِ بْنِ أَوْسٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ أَفْضَلِ أَيَّامِکُمْ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَأَکْثِرُوا عَلَيَّ مِنْ الصَّلَاةِ فِيهِ فَإِنَّ صَلَاتَکُمْ مَعْرُوضَةٌ عَلَيَّ قَالَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَکَيْفَ تُعْرَضُ صَلَاتُنَا عَلَيْکَ وَقَدْ أَرَمْتَ قَالَ يَقُولُونَ بَلِيتَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی حَرَّمَ عَلَی الْأَرْضِ أَجْسَادَ الْأَنْبِيَائِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِمْ
حسن بن علی، حسین بن علی، عبدالرحمن بن یزید بن جابر حضرت اوس بن اوس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارے بہتر دنوں میں ایک دن جمعہ کا دن ہے لہذا اس دن میں مجھ پر کثرت سے درود پڑھا کرو کیونکہ تمہارا درود میرے سامنے پیش کیا جاتا ہے لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات کے بعد) جب آپ کا جسم مٹی میں مل کر ختم ہو جائے گا تو درود آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر کس طرح پیش کیا جائے گا ؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ نے انبیاء علیہم السلام کے جسموں کو زمین پر حرام قرار دے دیا ہے۔