استغفار کا بیان
راوی: مسدد , عبداللہ بن داؤد , عبدالعزیز بن عمرو بن ہلال , عمرو بن عبدالعزیز , ابن جعفر , اسماء بنت عمیس ا
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ عُمَرَ عَنْ هِلَالٍ عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ ابْنِ جَعْفَرٍ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ عُمَيْسٍ قَالَتْ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا أُعَلِّمُکِ کَلِمَاتٍ تَقُولِينَهُنَّ عِنْدَ الْکَرْبِ أَوْ فِي الْکَرْبِ أَللَّهُ أَللَّهُ رَبِّي لَا أُشْرِکُ بِهِ شَيْئًا قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا هِلَالٌ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ وَابْنُ جَعْفَرٍ هُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ
مسدد، عبداللہ بن داؤد، عبدالعزیز بن عمرو بن ہلال، عمرو بن عبدالعزیز، ابن جعفر، حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کیا میں تجھ کو ایسے کلمات نہ سکھاؤں جن کو تو سختی اور مصیبت کے وقت پڑھا کرے وہ کلمات یہ ہیں أَللَّهُ أَللَّهُ رَبِّي لَا أُشْرِکُ بِهِ شَيْئًا (یعنی اللہ میرا رب ہے میں اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں مانتا) ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ ہلال عمر بن عبدالعزیز کے آزاد کردہ غلام ہیں اور ابن جعفر سے عبداللہ بن جعفر مراد ہیں۔