موزوں پر مسح کرنے کا بیان
راوی: ہدبہ بن خالد , ہمام , قتادہ حسن زرادہ بن اوفی , مغیرہ بن شعبہ
حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ وَعَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَی أَنَّ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ قَالَ تَخَلَّفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ هَذِهِ الْقِصَّةَ قَالَ فَأَتَيْنَا النَّاسَ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ يُصَلِّ بِهِمْ الصُّبْحَ فَلَمَّا رَأَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ أَنْ يَتَأَخَّرَ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ أَنْ يَمْضِيَ قَالَ فَصَلَّيْتُ أَنَا وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَلْفَهُ رَکْعَةً فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی الرَّکْعَةَ الَّتِي سُبِقَ بِهَا وَلَمْ يَزِدْ عَلَيْهَا قَالَ أَبُو دَاوُد أَبُو سَعِيدٍ الْخُدْرِيُّ وَابْنُ الزُّبَيْرِ وَابْنُ عُمَرَ يَقُولُونَ مَنْ أَدْرَکَ الْفَرْدَ مِنْ الصَّلَاةِ عَلَيْهِ سَجْدَتَا السَّهْوِ
ہدبہ بن خالد، ہمام، قتادہ حسن زرادہ بن اوفی، حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جماعت سے پیچھے رہ گئے پھر وہ قصہ بیان کیا (جو پچھلی حدیث میں گذر چکا ہے) اس کے بعد مغیرہ نے کہا کہ جب ہم لوگوں کے پاس آئے تو (ہم نے دیکھا کہ) عبدالرحمن بن عوف ان کو (صبح کی) نماز پڑھا رہے ہیں جب انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو آتے دیکھا تو ہٹنا چاہا اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اشارہ سے فرمایا کہ (ہٹو نہیں) پڑھاتے رہو مغیرہ کہتے ہیں کہ پھر میں نے اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے پیچھے ایک رکعت ادا کی پس جب انہوں نے سلام پھیرا تو نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے اور وہ رکعت ادا کی جو چھوٹ گئی تھی اور اس پر کوئی زیادتی نہیں کی (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کوئی سجدہ سہو نہیں کیا) ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ ابوسعید خدری ، ابن زبیر اور ابن عمر رضو ان اللہ علیہم اجمعین فرماتے تھے کہ جو شخص امام کے ساتھ طاق (ایک یا تین) رکعت پائے تو اس پر سہو کے دو سجدے لازم ہیں۔