دعا کا بیان
راوی: سلیمان بن حرب , شعبہ , عاصم بن عبیداللہ سالم بن عبداللہ , عمر
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ اسْتَأْذَنْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْعُمْرَةِ فَأَذِنَ لِي وَقَالَ لَا تَنْسَنَا يَا أُخَيَّ مِنْ دُعَائِکَ فَقَالَ کَلِمَةً مَا يَسُرُّنِي أَنَّ لِي بِهَا الدُّنْيَا قَالَ شُعْبَةُ ثُمَّ لَقِيتُ عَاصِمًا بَعْدُ بِالْمَدِينَةِ فَحَدَّثَنِيهِ وَقَالَ أَشْرِکْنَا يَا أُخَيَّ فِي دُعَائِکَ
سلیمان بن حرب، شعبہ، عاصم بن عبیداللہ سالم بن عبد اللہ، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عمرہ کرنے کی اجازت چاہی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اجازت مرحمت فرمائی اور فرمایا اے میرے چھوٹے بھائی اپنی دعا میں مجھے نہ بھولنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اس محبت و شفقت بھرے قول سے مجھے اتنی خوشی ہوئی کہ اگر مجھے ساری دنیا بھی مل جاتی تب بھی اتنی خوشی نہ ہوتی شعبہ کہتے ہیں کہ عاصم بن عبیداللہ سے یہ حدیث سننے کے بعد میری مدینہ میں دوبارہ ملاقات ہوئی تو انہوں نے مجھ سے یہی حدیث بیان کی اور (بجائے اے میرے بھائی مجھے اپنی دعا میں نہ بھولنا، کے) کہا اے میرے بھائی مجھے اپنی دعا میں شریک رکھنا۔