قرائت میں کس طرح سے ترتیل کرنا مستحب ہے
راوی: سلیمان بن داؤد , ابن وہب , عمر بن مالک , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ مَالِکٍ وَحَيْوَةُ عَنْ ابْنِ الْهَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا أَذِنَ اللَّهُ لِشَيْئٍ مَا أَذِنَ لِنَبِيٍّ حَسَنِ الصَّوْتِ يَتَغَنَّی بِالْقُرْآنِ يَجْهَرُ بِهِ
سلیمان بن داؤد، ابن وہب، عمر بن مالک، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ کسی کلام کو اس طرح متوجہ ہو کر نہیں سنتا جتنا کہ کسی نبی کی خوش آوازی کے ساتھ قرأت قرآن کو یعنی بآواز بلند قرأت کو۔