قرائت میں کس طرح سے ترتیل کرنا مستحب ہے
راوی: عبدالاعلی بن حماد , عبدالجبار بن ورد ، میں نے ابن ابی ملیکہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْوَرْدِ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ أَبِي مُلَيْکَةَ يَقُولُ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ مَرَّ بِنَا أَبُو لُبَابَةَ فَاتَّبَعْنَاهُ حَتَّی دَخَلَ بَيْتَهُ فَدَخَلْنَا عَلَيْهِ فَإِذَا رَجُلٌ رَثُّ الْبَيْتِ رَثُّ الْهَيْئَةِ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ يَتَغَنَّ بِالْقُرْآنِ قَالَ فَقُلْتُ لِابْنِ أَبِي مُلَيْکَةَ يَا أَبَا مُحَمَّدٍ أَرَأَيْتَ إِذَا لَمْ يَکُنْ حَسَنَ الصَّوْتِ قَالَ يُحَسِّنُهُ مَا اسْتَطَاعَ
عبدالاعلی بن حماد، عبدالجبار رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ورد سے روایت ہے کہ میں نے ابن ابی ملیکہ سے سنا وہ فرماتے تھے کہ عبداللہ بن ابی یزید کا کہنا ہے کہ ابولبابہ ہمارے پاس سے گزرے ہم ان کے ساتھ تھے یہاں تک کہ وہ اپنے گھر میں گئے ان کے ساتھ ہم بھی گھر میں داخل ہوئے ہم نے دیکھا کہ ایک شخص پھٹے پرانے حال میں بیٹھا ہے میں نے اس سے سنا وہ کہتا تھا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص قرآن کو خوش آواز سے نہ پڑھے وہ ہم میں سے نہیں ہے عبدالجبار کہتے ہیں کہ میں نے ابن ابی ملیکہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا کی اے ابومحمد اگر کوئی شخص خوش آواز نہ ہو تو کیا کرے؟ جہاں تک ممکن ہو اچھی آواز سے پڑھے۔