سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 107

نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وضو کی کیفیت کا بیان

راوی: محمد بن داؤد , زیاد بن یونس , سعید بن موذن عثمان بن عبدالرحمن تیمی

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ الْإِسْکَنْدَرَانِيُّ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ زِيَادٍ الْمُؤَذِّنُ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ التَّيْمِيِّ قَالَ سُئِلَ ابْنُ أَبِي مُلَيْکَةَ عَنْ الْوُضُوئِ فَقَالَ رَأَيْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ سُئِلَ عَنْ الْوُضُوئِ فَدَعَا بِمَائٍ فَأُتِيَ بِمِيضَأَةٍ فَأَصْغَاهَا عَلَی يَدِهِ الْيُمْنَی ثُمَّ أَدْخَلَهَا فِي الْمَائِ فَتَمَضْمَضَ ثَلَاثًا وَاسْتَنْثَرَ ثَلَاثًا وَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا ثُمَّ غَسَلَ يَدَهُ الْيُمْنَی ثَلَاثًا وَغَسَلَ يَدَهُ الْيُسْرَی ثَلَاثًا ثُمَّ أَدْخَلَ يَدَهُ فَأَخَذَ مَائً فَمَسَحَ بِرَأْسِهِ وَأُذُنَيْهِ فَغَسَلَ بُطُونَهُمَا وَظُهُورَهُمَا مَرَّةً وَاحِدَةً ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَيْهِ ثُمَّ قَالَ أَيْنَ السَّائِلُونَ عَنْ الْوُضُوئِ هَکَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَوَضَّأُ قَالَ أَبُو دَاوُد أَحَادِيثُ عُثْمَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ الصِّحَاحُ کُلُّهَا تَدُلُّ عَلَی مَسْحِ الرَّأْسِ أَنَّهُ مَرَّةً فَإِنَّهُمْ ذَکَرُوا الْوُضُوئَ ثَلَاثًا وَقَالُوا فِيهَا وَمَسَحَ رَأْسَهُ وَلَمْ يَذْکُرُوا عَدَدًا کَمَا ذَکَرُوا فِي غَيْرِهِ

محمد بن داؤد، زیاد بن یونس، سعید بن مؤذن حضرت عثمان بن عبدالرحمن تیمی سے روایت ہے کہ ابن ابی ملیکہ سے وضو کے متعلق دریافت کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو دیکھا کسی نے ان سے طریقہ وضو کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے پانی منگوایا تب ایک لوٹا لایا گیا انہوں نے اس لوٹے کو اپنے داہنے ہاتھ پر جھکایا (یعنی دایاں ہاتھ دھویا) پھر داہنے ہاتھ کو برتن میں ڈال کر پانی لیا تین مرتبہ کلی کی اور تین مرتبہ داہنا ہاتھ دھویا پھر بایاں ہاتھ تین مرتبہ دھویا پھر (حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے) برتن میں ہاتھ ڈال کر پانی لیا اور اپنے سر اور کانوں کا اندرونی و بیرونی حصہ پر ایک مرتبہ مسح کیا پھر دونوں پاؤں دھوئے اس کے بعد دریافت فرمایا کہ وضو کے متعلق پوچھنے والے کہاں ہیں؟ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اسی طرح وضو کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ وضو کے سلسلہ میں جو احادیث صحیحہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہیں وہ سب کی سب اس پر دلالت کرتی ہیں کہ سر کا مسح ایک مرتبہ ہے کیونکہ تمام راویوں نے اعضاء وضو کا تین مرتبہ دھونا ذکر کیا ہے مگر سر کے مسح کے بارے میں صرف اتنا کہا ہے کہ سر کا مسح کیا یعنی سر کے مسح میں کوئی عدد ذکر نہیں کیا جیسا کہ دیگر ارکان میں کیا ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں