سنن ابوداؤد ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1068

جب جمعہ اور عید ایک دن پڑ جائیں

راوی: محمد بن طریف , اسباط , اعمش , عطاء بن ابی رباح

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَرِيفٍ الْبَجَلِيُّ حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ قَالَ صَلَّی بِنَا ابْنُ الزُّبَيْرِ فِي يَوْمِ عِيدٍ فِي يَوْمِ جُمُعَةٍ أَوَّلَ النَّهَارِ ثُمَّ رُحْنَا إِلَی الْجُمُعَةِ فَلَمْ يَخْرُجْ إِلَيْنَا فَصَلَّيْنَا وُحْدَانًا وَکَانَ ابْنُ عَبَّاسٍ بِالطَّائِفِ فَلَمَّا قَدِمَ ذَکَرْنَا ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ أَصَابَ السُّنَّةَ

محمد بن طریف، اسباط، اعمش، حضرت عطاء بن ابی رباح سے روایت ہے کہ عبداللہ بن زبیر نے ہم کو عید کی نماز جمعہ کے دن صبح سویرے پڑھائی پھر جب ہم جمعہ پڑھنے کے لئے گئے تو وہ نہیں نکلے پس ہم نے تنہا ظہر کی نماز پڑھ لی۔ اس زمانہ میں ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما طائف میں تھے جب وہ طائف سے آئے تو ہم نے ان سے یہ قصہ بیان کیا انہوں نے فرمایا عبداللہ بن زبیر نے سنت کے موافق کیا۔

Narrated Abdullah ibn Abbas:
Ata' ibn AbuRabah said: Ibn az-Zubayr led us in the 'Id prayer on Friday early in the morning. When we went to offer the Friday, he did not come out to us. So we prayed ourselves alone. At that time Ibn Abbas was present in at-Ta'if. When he came to us, we mentioned this (incident) to him. He said: He followed the sunnah.

یہ حدیث شیئر کریں