شک کی صورت میں غلبہ ظن پر عمل کرے
راوی: نفیلی , محمد بن سلمہ , حصیف , ابوعبیدہ , عبداللہ بن مسعود
حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ خُصَيْفٍ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا کُنْتَ فِي صَلَاةٍ فَشَکَکْتَ فِي ثَلَاثٍ أَوْ أَرْبَعٍ وَأَکْبَرُ ظَنِّکَ عَلَی أَرْبَعٍ تَشَهَّدْتَ ثُمَّ سَجَدْتَ سَجْدَتَيْنِ وَأَنْتَ جَالِسٌ قَبْلَ أَنْ تُسَلِّمَ ثُمَّ تَشَهَّدْتَ أَيْضًا ثُمَّ تُسَلِّمُ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ عَبْدُ الْوَاحِدِ عَنْ خُصَيْفٍ وَلَمْ يَرْفَعْهُ وَوَافَقَ عَبْدَ الْوَاحِدِ أَيْضًا سُفْيَانُ وَشَرِيکٌ وَإِسْرَائِيلُ وَاخْتَلَفُوا فِي الْکَلَامِ فِي مَتْنِ الْحَدِيثِ وَلَمْ يُسْنِدُوهُ
نفیلی، محمد بن سلمہ، حصیف، ابوعبیدہ، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تو نماز میں ہو اور تجھے اس بارے میں شک ہوجائے کہ رکعتیں تین ہوئیں یا چار مگر ظن غالب یہ ہو کہ چار ہوئیں تو تشہد پڑھ اور دو سجدے کر بیٹھے بیٹھے سلام سے پہلے اور (سلام کے بعد) پھر تشہد پڑھ اور سلام پھیر۔ ابوداؤد نے کہا عبدالواحد نے یہ حدیث بواسطہ خصیف موقوفاً روایت کی ہے اور سفیان، شریک اور اسرائیل نے عبدالواحد کی موافقت کی ہے اور متن حدیث میں اختلاف کیا ہے اور اس کو مسند نہیں کیا۔
Narrated Abdullah ibn Mas'ud:
AbuUbaydah reported, on the authority of his father Abdullah (ibn Mas'ud), the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) as saying: When you offer the prayer, and you are in doubt about the number of rak'ahs whether offered three or four, and you have prayed four rak'ahs in all probability in your opinion, you should recite tashahhud and make two prostrations while you are sitting before giving the salutation. afterwards you should recite the tashahhud and give the salutation again.