صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ لباس اور زینت کا بیان ۔ حدیث 985

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انگوٹھی بنوانے کے بیان میں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم عجم والوں کی طرف خط لکھنے کا ارادہ فرماتے ۔

راوی: نصر بن علی جہضمی نوح بن قیس اخیہ خالد بن قیس قتادہ , انس

حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ حَدَّثَنَا نُوحُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ أَخِيهِ خَالِدِ بْنِ قَيْسٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرَادَ أَنْ يَکْتُبَ إِلَی کِسْرَی وَقَيْصَرَ وَالنَّجَاشِيِّ فَقِيلَ إِنَّهُمْ لَا يَقْبَلُونَ کِتَابًا إِلَّا بِخَاتَمٍ فَصَاغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا حَلْقَتُهُ فِضَّةً وَنَقَشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ

نصر بن علی جہضمی نوح بن قیس اخیہ خالد بن قیس قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کسری اور قیصر اور نجاشی کی طرف خط لکھنے کا ارادہ فرمایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا گیا کہ وہ لوگ بغیر مہر لگے خط کو قبول نہیں کرتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انگوٹھی بنوائی جس کا چھلہ چاندی کا تھا اور اس میں محمد رسول اللہ کا نقش تھا۔

Anas reported that when Allah's Apostle (may peace be upon him) decided to write to the Kisri (the King of Persia), Caesar (Emperor of Rome), and the Negus (the Emperor of Abyssinia), it was said to him that they would not accept the letter without the seal over it; so Allah's Messenger (may peace be upon him) got a seal made, the ring of which was made of silver and there was engraved on it. (Muhammad. the Messenger of Allah).

یہ حدیث شیئر کریں