متکبرانہ انداز میں چلنے اور اپنے کپڑوں پر اترانے کی حرمت کے بیان میں
راوی: عبدالرحمن بن سلام جمحی ربیع ابن مسلم محمد بن زیاد ابوہریرہ
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَلَّامٍ الْجُمَحِيُّ حَدَّثَنَا الرَّبِيعُ يَعْنِي ابْنَ مُسْلِمٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَمَا رَجُلٌ يَمْشِي قَدْ أَعْجَبَتْهُ جُمَّتُهُ وَبُرْدَاهُ إِذْ خُسِفَ بِهِ الْأَرْضُ فَهُوَ يَتَجَلْجَلُ فِي الْأَرْضِ حَتَّی تَقُومَ السَّاعَةُ
عبدالرحمن بن سلام جمحی ربیع ابن مسلم محمد بن زیاد ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک آدمی چلتے ہوئے جارہا تھا اسے اپنے سر کے بالوں اور دونوں چادروں سے اتراہٹ (یعنی تکبر) پیدا ہوئی تو اس آدمی کو فورا زمین میں دھنسا دیا گیا اور قیامت قائم ہونے تک زمین میں دھنستا چلا جائے گا۔
Abu Huraira reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) said that there was a person who used to walk with pride because of his thick hair and fine mantles. He was made to sink in the earth and he would go on sinking in the earth until the Last Hour would come.