صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ لباس اور زینت کا بیان ۔ حدیث 966

متکبرانہ انداز میں (ٹخنوں سے نیچے) کپڑا لٹکا کر چلنے کی حرمت کے بیان میں

راوی: عبیداللہ بن معاذ ابوشعبہ , محمد بن زیاد

حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدٍ وَهُوَ ابْنُ زِيَادٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ وَرَأَی رَجُلًا يَجُرُّ إِزَارَهُ فَجَعَلَ يَضْرِبُ الْأَرْضَ بِرِجْلِهِ وَهُوَ أَمِيرٌ عَلَی الْبَحْرَيْنِ وَهُوَ يَقُولُ جَائَ الْأَمِيرُ جَائَ الْأَمِيرُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ لَا يَنْظُرُ إِلَی مَنْ يَجُرُّ إِزَارَهُ بَطَرًا

عبیداللہ بن معاذ ابوشعبہ، حضرت محمد بن زیاد فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا اور انہوں نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ اپنے ازار کو لٹکائے ہوئے ہے اور وہ زمین کو اپنے پاؤں سے مار رہا ہے وہ آدمی بحرین کا امیر تھا اور وہ کہتا تھا امیر آیا امیر آیا (حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں ) کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ اس آدمی کی طرف نظر (کرم) سے نہیں دیکھے گا کہ جو اپنی ازار کو متکبرانہ انداز میں نیچے لٹکاتا ہے۔

Abu Huraire reported that he saw a person whose lower garment bad been trailin. and he was striking the ground with his foot (conceitedly). He was the Amir of Bahrain and it was being said: Here comes the Amir, here comes the Amir. He (Abu Huraira) reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Allah will not look toward him who trails his lower garment out of pride.

یہ حدیث شیئر کریں