صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ لباس اور زینت کا بیان ۔ حدیث 962

متکبرانہ انداز میں (ٹخنوں سے نیچے) کپڑا لٹکا کر چلنے کی حرمت کے بیان میں

راوی: محمد بن مثنی , محمد بن جعفر , شعبہ , مسلم بن یناق ابن عمر

و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ مُسْلِمَ بْنَ يَنَّاقَ يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ رَأَی رَجُلًا يَجُرُّ إِزَارَهُ فَقَالَ مِمَّنْ أَنْتَ فَانْتَسَبَ لَهُ فَإِذَا رَجُلٌ مِنْ بَنِي لَيْثٍ فَعَرَفَهُ ابْنُ عُمَرَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأُذُنَيَّ هَاتَيْنِ يَقُولُ مَنْ جَرَّ إِزَارَهُ لَا يُرِيدُ بِذَلِکَ إِلَّا الْمَخِيلَةَ فَإِنَّ اللَّهَ لَا يَنْظُرُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ

محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، مسلم بن یناق ، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ اپنے ازار کو گھسیٹتے ہوئے جا رہا تھا ۔ تو حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس آدمی سے فرمایا تو کس قبیلے سے ہے اس نے اپنا نسب بیان کیا تو معلوم ہوا کہ وہ قبیلہ لیث سے ہے حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے پہچانا تو اسے فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنے ان دونوں کانوں سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جو آدمی اپنے ازار کو لٹکائے اور اس سے اس کا مقصد تکبر اور غرور کےسوا اور کچھ نہ ہو تو اللہ قیامت کے دن اس کی طرف نظر (کرم) نہیں فرمائے گا۔

Muslim b. Yannaq reported that Ibn Umar saw a person trailing his lower garment, whereupon he said: From whom do you come? He described his relationship (with the tribe he belonged) and it was found that he belonged to the tribe of Laith. Ibn. Umar recognised him and said: I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) with these two ears of mine saying: He who trailed his lower garment with no other intention but pride, Allah would not look toward him on the Day of Resurrection.

یہ حدیث شیئر کریں