صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 95

یہود کو حجاز مقدس سے جلا وطن کر دینے کے بیان میں

راوی: محمد بن رافع , اسحاق بن منصور , ابن رافع , اسحق , عبدالرزاق , ابن جریج , موسیٰ بن عقبہ , نافع , ابن عمر

و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَإِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا و قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ يَهُودَ بَنِي النَّضِيرِ وَقُرَيْظَةَ حَارَبُوا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَجْلَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَنِي النَّضِيرِ وَأَقَرَّ قُرَيْظَةَ وَمَنَّ عَلَيْهِمْ حَتَّی حَارَبَتْ قُرَيْظَةُ بَعْدَ ذَلِکَ فَقَتَلَ رِجَالَهُمْ وَقَسَمَ نِسَائَهُمْ وَأَوْلَادَهُمْ وَأَمْوَالَهُمْ بَيْنَ الْمُسْلِمِينَ إِلَّا أَنَّ بَعْضَهُمْ لَحِقُوا بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَآمَنَهُمْ وَأَسْلَمُوا وَأَجْلَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَهُودَ الْمَدِينَةِ کُلَّهُمْ بَنِي قَيْنُقَاعَ وَهُمْ قَوْمُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ وَيَهُودَ بَنِي حَارِثَةَ وَکُلَّ يَهُودِيٍّ کَانَ بِالْمَدِينَةِ

محمد بن رافع، اسحاق بن منصور، ابن رافع، اسحاق ، عبدالرزاق، ابن جریج، موسیٰ بن عقبہ، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ بنو نضیر اور بنو قریظہ نے رسول اللہ سے جنگ کی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو نضیر کو تو جلا وطن کر دیا اور بنو قریظہ پر احسان فرماتے ہوئے رہنے دیا یہاں تک کہ اس کے بعد بنو قریظہ نے بھی جنگ کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے مردوں کو قتل کرا دیا اور ان کی عورتوں، اولاد اور اموال کو مسلمانوں کے درمیان تقسیم کر دیا سوائے ان چند ایک کے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے آ ملے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں امن دیا اور وہ اسلام لے آئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ کے تمام یہودیوں کو جلا وطن کر دیا یعنی بنو قینقاع جو حضرت عبداللہ بن سلام کی قوم اور بنو حارثہ کے یہود اور ہر اس یہودی کو جو مدینہ میں رہتا تھا۔

It has been narrated on the authority of Ibn Umar that the Jews of Banu Nadir and Banu Quraizi fought against the Messenger of Allah (may peace be upon him) who expelled Banu Nadir, and allowed Quraiza to stay on, and granted favour to them until they too fought against him. Then he killed their men, and distributed their women, children and properties among the Muslims, except that some of them had joined the Messenger of Allah (may peace be upon him) who granted them security. They embraced Islam. The Messenger of Allah (may peace be upon him) turned out all the Jews of Medlina. Banu Qainuqa' (the tribe of 'Abdullah b. Salim) and the Jews of Banu Haritha and every other Jew who was in Medina.

یہ حدیث شیئر کریں