پانی یا دودھ ان جیسی کسی چیز کو شروع کرنے والے کے دائیں طرف سے تقسیم کرنے کے استحباب کے بیان میں
راوی: یحیی بن ایوب , قتیبہ , ابن حجر , اسمعیل بن جعفر , عبداللہ بن عبدالرحمن بن معمر بن حزم ابی طوالة انصاری , انس بن مالک , عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب , سلیمان انس بن مالک
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مَعْمَرِ بْنِ حَزْمٍ أَبِي طُوَالَةَ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ ح و حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ بِلَالٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يُحَدِّثُ قَالَ أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي دَارِنَا فَاسْتَسْقَی فَحَلَبْنَا لَهُ شَاةً ثُمَّ شُبْتُهُ مِنْ مَائِ بِئْرِي هَذِهِ قَالَ فَأَعْطَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَشَرِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَکْرٍ عَنْ يَسَارِهِ وَعُمَرُ وِجَاهَهُ وَأَعْرَابِيٌّ عَنْ يَمِينِهِ فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ شُرْبِهِ قَالَ عُمَرُ هَذَا أَبُو بَکْرٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ يُرِيهِ إِيَّاهُ فَأَعْطَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَعْرَابِيَّ وَتَرَکَ أَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَيْمَنُونَ الْأَيْمَنُونَ الْأَيْمَنُونَ قَالَ أَنَسٌ فَهِيَ سُنَّةٌ فَهِيَ سُنَّةٌ فَهِيَ سُنَّةٌ
یحیی بن ایوب، قتیبہ، ابن حجر، اسماعیل بن جعفر، عبداللہ بن عبدالرحمن بن معمر بن حزم ابی طوالة انصاری، انس بن مالک، عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب، سلیمان حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے گھر تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی طلب فرمایا (انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ ) فرماتے ہیں کہ ہم نے اپنی بکری کا دودھ دوہا اور اس میں اپنے اس کنوئیں کا پانی ملایا حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ پھر میں نے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیا اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بائیں طرف تشریف فرما تھے اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اور ایک دیہاتی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دائیں طرف بیٹھا تھا تو جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پی کر فارغ ہوئے تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم یہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں (حضرت عمر رضی اللہ اشارہ کے انداز میں عرض کر رہے تھے کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو پینے کے لئے دیا جائے) چنانچہ رسول اللہ نے اس دیہاتی آدمی کو عطا فرمایا اور حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو چھوڑ دیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا (پہلے) دائیں طرف والے، دائیں طرف والے، دائیں طرف والے۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ (اپنی دائیں طرف سے شروع کرنا) کہ یہی سنت ہے، یہی سنت ہے، یہی سنت ہے۔
Anas b. Malik reported: Allah's Messenger (may peace be upon him) came to our house and he asked for a drink. We milked a goat for him and then mixed it (the milk) with the water of this well of mine. I gave it to Allah's Messenger (may peace be upon him) and he drank it, while Abu Bakr was on his left and 'Umar was in front of him, and a desert Arab was on his right. When Allah's Messenger (may peace be upon him) had finished the drink, Umar said: Allah's Messenger, here is Abu Bakr, give him to drink; but Allah's Messenger (may peace be upon him) gave it to the desert Arab and he left out Abu Bakr and Umar. And Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Those on the right, those on the right, those on the right (deserve preference). Anas said: This is the Sunnah, this is the Sunnah, this is the Sunnah.