فئی کے حکم کے بیان میں
راوی: قتیبہ بن سعید , محمد بن عباد , ابوبکر بن ابی شیبہ , اسحاق بن ابراہیم , ابن ابی شیبہ , اسحق , سفیان , عمرو , زہری , مالک بن اوس , عمر
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَوْسٍ عَنْ عُمَرَ قَالَ کَانَتْ أَمْوَالُ بَنِي النَّضِيرِ مِمَّا أَفَائَ اللَّهُ عَلَی رَسُولِهِ مِمَّا لَمْ يُوجِفْ عَلَيْهِ الْمُسْلِمُونَ بِخَيْلٍ وَلَا رِکَابٍ فَکَانَتْ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاصَّةً فَکَانَ يُنْفِقُ عَلَی أَهْلِهِ نَفَقَةَ سَنَةٍ وَمَا بَقِيَ يَجْعَلُهُ فِي الْکُرَاعِ وَالسِّلَاحِ عُدَّةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ
قتیبہ بن سعید، محمد بن عباد، ابوبکر بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم، ابن ابی شیبہ، اسحاق ، سفیان، عمرو، زہری، مالک بن اوس، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ بنو نضیر کے اموال ان اموال میں سے تھے کہ جن کو اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر لوٹا دیا تھا مسلمانوں نے ان کو حاصل کرنے کے لئے نہ گھوڑے دوڑائے اور نہ ہی اونٹ اور یہ مال نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے مخصوص تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے گھر والوں کے لئے ایک سال کا خرچ اس میں سے نکال لیتے تھے اور جو باقی بچ جاتا تھا اسے اللہ کے راستے میں جہاد کی سواریوں اور ہتھیاروں کی تیاری وغیرہ میں خرچ کرتے تھے۔
It has been narrated on the authority of Umar, who said: The properties abandoned by Banu Nadir were the ones which Allah bestowed upon His Apostle for which no expedition was undertaken either with cavalry or camelry. These properties were particularly meant for the Holy Prophet (may peace be upon him). He would meet the annual expenditure of his family from the income thereof, and would spend what remained for purchasing horses and weapons as preparation for Jihad.