ابتدائے اسلام میں تین دن کے بعد قربانیوں کا گوشت کھانے کی ممانعت اور پھر اس حکم کے منسوخ ہونے اور پھر جب تک چاہئے قربانی کا گوشت کھاتے رہنے کے جواز کے بیان میں
راوی: عبدالجبار بن علاء , سفیان , زہری , ابوعبید , علی بن ابی طالب , ابوعبید
حَدَّثَنِي عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ قَالَ شَهِدْتُ الْعِيدَ مَعَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ وَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَانَا أَنْ نَأْکُلَ مِنْ لُحُومِ نُسُکِنَا بَعْدَ ثَلَاثٍ
عبدالجبار بن علاء، سفیان، زہری، ابوعبید، علی بن ابی طالب، حضرت ابوعبید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں نے عید(عید الاضحٰی) کی نماز میں حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن ابی طالب کے ساتھ خطبہ دیا اور فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں تین دن کے بعد اپنی قربانیوں کا گوشت کھانے سے منع فرمایا ہے۔
Abu Ubaid reported: I was with 'Ali b. Abi Talib on the occasion of the 'Id day. He started with the 'Id prayer before delivering the sermon, and said: Allah's Messenger (may peace be upon him) forbade us to eat the flesh of our sacrificial animals beyond three days.