صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ جہاد کا بیان ۔ حدیث 56

کافروں کے درختوں کو کاٹنے اور ان کو جلا ڈالنے کے جواز کے بیان میں

راوی: سعید بن منصور , ہناد بن سری , ابن مبارک , موسیٰ بن عقبہ , نافع , ابن عمر

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ وَهَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مُوسَی بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَطَعَ نَخْلَ بَنِي النَّضِيرِ وَحَرَّقَ وَلَهَا يَقُولُ حَسَّانُ وَهَانَ عَلَی سَرَاةِ بَنِي لُؤَيٍّ حَرِيقٌ بِالْبُوَيْرَةِ مُسْتَطِيرُ وَفِي ذَلِکَ نَزَلَتْ مَا قَطَعْتُمْ مِنْ لِينَةٍ أَوْ تَرَکْتُمُوهَا قَائِمَةً عَلَی أُصُولِهَا الْآيَةَ

سعید بن منصور، ہناد بن سری، ابن مبارک، موسیٰ بن عقبہ، نافع، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنو نضیر کے درختوں کو کاٹ دیا اور ان کو جلا ڈالا اور ان کے لئے حضرت حسان رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں بنی لوئی کے سرداروں کے ہاں بویرہ میں آگ لگا دینا معمولی بات ہے اور اس بارے میں آیت نازل ہوئی تم نے جن درختوں کو کاٹا جن کو تم نے ان کی جڑوں پر کھڑا چھوڑ دیا۔

It is narrated on the authority of Ibn Umar that the Messenger of Allah (may peace be upon him) caused the date-palms of Banu Nadir to be cut down and burnt. It is in this connection that Hassan (the poet) said:
It was easy for the nobles of Quraish to burn Buwaira whose sparks were flying in all directions.
in the same connection was revealed the Qur'anic verse: "Whatever trees you have cut down or left standing on their trunks."

یہ حدیث شیئر کریں