شکار کرنے اور دوڑنے میں جن چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے ان سے مدد لینے کے جواز میں اور کنکری پھینکنے کی کرا ہے کے بیان میں
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , اسمعیل بن علیہ , ایوب , سعید بن جبیر , عبداللہ بن مغفل
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ أَنَّ قَرِيبًا لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ خَذَفَ قَالَ فَنَهَاهُ وَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْخَذْفِ وَقَالَ إِنَّهَا لَا تَصِيدُ صَيْدًا وَلَا تَنْکَأُ عَدُوًّا وَلَکِنَّهَا تَکْسِرُ السِّنَّ وَتَفْقَأُ الْعَيْنَ قَالَ فَعَادَ فَقَالَ أُحَدِّثُکَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْهُ ثُمَّ تَخْذِفُ لَا أُکَلِّمُکَ أَبَدًا
ابوبکر بن ابی شیبہ، اسماعیل بن علیہ، ایوب، سعید بن جبیر، حضرت عبداللہ بن مغفل کے کسی قریبی نے کنکر پھینکا تو حضرت عبداللہ نے اسے منع کیا اور فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کنکر پھینکنے سے منع فرمایا ہے اور فرمایا اس طریقے سے نہ شکار ہوتا ہے اور نہ دشمن مرتا ہے لیکن یہ طریقہ دانت توڑ دیتا ہے اور آنکھ پھوڑ دیتا ہے اس نے پھر اس اسی (یعنی دوبارہ)طرح کیا تو حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا میں تجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات بیان کرتا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح کرنے سے منع فرمایا ہے اور تو پھر کنکر پھینکتا ہے میں تجھ سے کبھی بات نہیں کروں گا
Sa'id b. Jubair reported that a near one of 'Abdullah b. Mughaffal threw pebbles. He prohibited him (to do so). He said that Allah's Messenger (may peace be upon him) had prohibited the throwing of pebbles by saying: It does not catch the game, nor does it inflict defeat on the enemy, but breaks the tooth and puts the eye out. He (the near one of Abdullah b. Mughadal) again repeated it (the act of throwing of pebbles) whereupon he said: I narrate to you that Allah's Messenger (may peace be upon hish) disliked and prohibited throwing of pebbles, but I see you again throwing pebbles; I (would therefore) not speak with you.