صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ شکار کا بیان ۔ حدیث 546

گوہ مباح ہونے کے بیان میں

راوی: محمد بن مثنی , ابن ابی عدی , داؤد , ابی نضرہ , ابوسعید , ابوسعید

و حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ دَاوُدَ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا بِأَرْضٍ مَضَبَّةٍ فَمَا تَأْمُرُنَا أَوْ فَمَا تُفْتِينَا قَالَ ذُکِرَ لِي أَنَّ أُمَّةً مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ مُسِخَتْ فَلَمْ يَأْمُرْ وَلَمْ يَنْهَ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ فَلَمَّا کَانَ بَعْدَ ذَلِکَ قَالَ عُمَرُ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَيَنْفَعُ بِهِ غَيْرَ وَاحِدٍ وَإِنَّهُ لَطَعَامُ عَامَّةِ هَذِهِ الرِّعَائِ وَلَوْ کَانَ عِنْدِي لَطَعِمْتُهُ إِنَّمَا عَافَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، داؤد ، ابی نضرہ، ابوسعید، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ہم ایک ایسی زمین میں رہتے ہیں کہ جہاں گوہ بہت کثرت سے پائی جاتی ہےتو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں گو کے بارے میں کیا حکم دیتے ہیں؟ یا اس نے عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں کیافتوی دیتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھ سے بنی اسرائیل کی ایک قوم کا ذکر کیا گیا ہے کہ جس کی شکل بگاڑ کر گوہ جیسی شکل کر دی گئی تھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہ تو گوہ کھانے کا حکم فرمایا اور نہ ہی اس سے منع فرمایا حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ اس کے کچھ عرصہ بعد حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے بہت سے لوگوں کو نفع دیتے ہیں عام طور پر چرواہوں کی خوراک یہی ہے اور اگر گوہ میرے پاس ہوتی تو میں بھی اسے کھاتا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو اس سے صرف ناپسندیدگی کا اظہار فرمایا تھا۔

Abu Sa'id reported that a person said: Messenger of Allah, we live in a land abounding in lizards, so what do you command or what verdict you give (about eating of it)? Thereupon he said: It was mentioned to me that a people from among Bani Isra'il were distorted (so there is a likelihood that those people might have been distorted in the shape of lizards). So he neither commanded (us to eat that) nor forbade (us). Abu Sa'id said: After some time Umar said: Allah, the Exalted and Majestic, has made it (a source of) benefit for more than one (person), for it is the common diet of shepherds. Had it been with me, I would have eaten that. Allah's Messenger (may peace be upon him) disliked it.

یہ حدیث شیئر کریں