صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ شکار کا بیان ۔ حدیث 502

سمندر میں مردار (جانور) کی اباحت کے بیان میں

راوی: عبدالجبار بن علاء , سفیان , عمرو , جابر بن عبداللہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلَائِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعَ عَمْرٌو جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ ثَلَاثُ مِائَةِ رَاکِبٍ وَأَمِيرُنَا أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ الْجَرَّاحِ نَرْصُدُ عِيرًا لِقُرَيْشٍ فَأَقَمْنَا بِالسَّاحِلِ نِصْفَ شَهْرٍ فَأَصَابَنَا جُوعٌ شَدِيدٌ حَتَّی أَکَلْنَا الْخَبَطَ فَسُمِّيَ جَيْشَ الْخَبَطِ فَأَلْقَی لَنَا الْبَحْرُ دَابَّةً يُقَالُ لَهَا الْعَنْبَرُ فَأَکَلْنَا مِنْهَا نِصْفَ شَهْرٍ وَادَّهَنَّا مِنْ وَدَکِهَا حَتَّی ثَابَتْ أَجْسَامُنَا قَالَ فَأَخَذَ أَبُو عُبَيْدَةَ ضِلَعًا مِنْ أَضْلَاعِهِ فَنَصَبَهُ ثُمَّ نَظَرَ إِلَی أَطْوَلِ رَجُلٍ فِي الْجَيْشِ وَأَطْوَلِ جَمَلٍ فَحَمَلَهُ عَلَيْهِ فَمَرَّ تَحْتَهُ قَالَ وَجَلَسَ فِي حَجَاجِ عَيْنِهِ نَفَرٌ قَالَ وَأَخْرَجْنَا مِنْ وَقْبِ عَيْنِهِ کَذَا وَکَذَا قُلَّةَ وَدَکٍ قَالَ وَکَانَ مَعَنَا جِرَابٌ مِنْ تَمْرٍ فَکَانَ أَبُو عُبَيْدَةَ يُعْطِي کُلَّ رَجُلٍ مِنَّا قَبْضَةً قَبْضَةً ثُمَّ أَعْطَانَا تَمْرَةً تَمْرَةً فَلَمَّا فَنِيَ وَجَدْنَا فَقْدَهُ

عبدالجبار بن علاء، سفیان، عمرو، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بھیجا اور ہم تین سو سوار تھے اور ہمارے امیر حضرت ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ تعالیٰ عنہ تھے اور ہم قریش کے قافلہ کی گھات میں تھے تو ہم سمندر کے ساحل پر آدھے مہینے تک ٹھہرے رہے اور ہمیں وہاں سخت بھوک لگی ہوئی تھی یہاں رک کہ ہم پتے کھانے لگے اور اس لشکر کا نام ہی پتے کھانے والا لشکر ہوگیا تو سمندر نے ہمارے لئے ایک جانور پھینکا جسے عنبر کہا جاتا ہے پھر ہم اس عنبر جانور کا گوشت آدھے مہینے تک کھاتے رہے اور اس کی چربی بطور تیل اپنے جسموں پر ملتے رہے یہاں تک کہ ہم خوب موٹے ہو گئے حضرت ابوعبیدہ نے اس جانور کی ایک پسلی لے کر کھڑی کی اور لشکر میں سے سب سے لمبے آدمی کو تلاش کیا اور سب سے لمبا اونٹ اور پھر اس آدمی کو اس اونٹ پر سوار کیا وہ اس پسلی کے نیچے سے گزر گیا اور اس جانور کی آنکھ کے حلقہ میں کئی آدمی بیٹھ گئے حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم نے اس کی آنکھ کے حلقہ میں سے اتنے اتنے گھڑے چربی کے بھرے اور ہمارے ساتھ کھجوروں کی آیک بوری تھی ابوعبیدہ ہم میں سے ہر ایک آدمی کو ایک ایک مٹھی کھجور دیتے تھے پھر ہمیں ایک ایک دینے لگے پھر جب وہ بھی ہمیں نہ ملی تو ہمیں اس(ایک کھجور) کا نہ ملنا معلوم ہو گیا

Jabir b. 'Abdullah reported: Allah's Messenger (may peace he upon him) sent us (on an expedition). We were three hundred riders and our chief (leader) was 'Ubaida b. al-Jarrah. We were on the look out for a caravan of the Quraish. So we stayed on the coast for half a month, and were so much afflicted by extreme hunger that we (were obliged) to eat leaves. That is why it was called the Detachment of the Leaves. The ocean cast out for us an animal which was called al-'Anbar (whale). We ate of that for half of the month and rubbed its fat on our (bodies) until our bodies became stout. Abu 'Ubaida caught hold of one of its ribs and fixed that up. He then cast a glance at the tallest man of the army and the highest of the camels and then made him ride over that, and that then passed beneath it (the rib), and many a man could sit in its eye-socket, and we extracted many pitchers of fat from the cavity of its eye. We had small bags containing dates with us (before finding the whale). 'Ubaida gave every person amongst us a handful of dates (and when the provision ran short), he then gave each one of us one date. And when that (stock) was exhausted, we felt its loss.

یہ حدیث شیئر کریں