صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ امارت اور خلافت کا بیان ۔ حدیث 425

جو شخص اللہ کے دین کی سر بلندی کے لئے جہاد کرتا ہے وہ اللہ کے راستہ میں جہاد کرنے والا ہے

راوی: اسحاق بن ابراہیم , جریر , منصور , ابووائل , ابوموسی اشعری

و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْقِتَالِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فَقَالَ الرَّجُلُ يُقَاتِلُ غَضَبًا وَيُقَاتِلُ حَمِيَّةً قَالَ فَرَفَعَ رَأْسَهُ إِلَيْهِ وَمَا رَفَعَ رَأْسَهُ إِلَيْهِ إِلَّا أَنَّهُ کَانَ قَائِمًا فَقَالَ مَنْ قَاتَلَ لِتَکُونَ کَلِمَةُ اللَّهِ هِيَ الْعُلْيَا فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ

اسحاق بن ابراہیم، جریر، منصور، ابووائل، ابوموسی اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ کے راستہ میں جہاد و قتال کرنے کے بارے میں پوچھا تو عرض کیا ایک وہ آدمی ہے جو غصہ کی وجہ سے لڑتا ہے دوسرا تعصب کی بنا پر لڑتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف سر اٹھایا اور سر مبارک اس وجہ سے اٹھایا کہ وہ کھڑا ہوا تھا اور ارشاد فرمایا جو شخص اللہ کے کلمہ کے بلندی کے لئے جہاد کرتا ہے وہی اللہ کے راستہ میں جہاد کرنے والا ہے۔

It has been narrated through a different chain of transmitters on the same authority, i. e. Abu Musa Ash'ari, that a man asked the Messenger of Allah (may peace be upon him) about fighting in the way of Allah, the Exalted and Majestic, a man who fights out of rage or out of family pride. He raised his head towards him-and he did so because the man was standing and said: Who fights that the word of Allah be exalted fights in the way of Allah.

یہ حدیث شیئر کریں