جہاد کرنے اور پہرہ دینے کی فضلیت کے بیان میں
راوی: یحیی بن یحیی , تمیمی عبدالعزیز بن ابی حازم بعجہ , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ بَعْجَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مِنْ خَيْرِ مَعَاشِ النَّاسِ لَهُمْ رَجُلٌ مُمْسِکٌ عِنَانَ فَرَسِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ يَطِيرُ عَلَی مَتْنِهِ کُلَّمَا سَمِعَ هَيْعَةً أَوْ فَزْعَةً طَارَ عَلَيْهِ يَبْتَغِي الْقَتْلَ وَالْمَوْتَ مَظَانَّهُ أَوْ رَجُلٌ فِي غُنَيْمَةٍ فِي رَأْسِ شَعَفَةٍ مِنْ هَذِهِ الشَّعَفِ أَوْ بَطْنِ وَادٍ مِنْ هَذِهِ الْأَوْدِيَةِ يُقِيمُ الصَّلَاةَ وَيُؤْتِي الزَّکَاةَ وَيَعْبُدُ رَبَّهُ حَتَّی يَأْتِيَهُ الْيَقِينُ لَيْسَ مِنْ النَّاسِ إِلَّا فِي خَيْرٍ
یحیی بن یحیی، تمیمی عبدالعزیز بن ابی حازم بعجہ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا لوگوں میں بہترین زندگی اس شخص کی ہے جو اپنے گھوڑے کی لگام تھامے اس کی پشت پر اللہ کے راستہ میں اڑا جا رہا ہو جب وہ دشمن کی آواز سنے یا خوف محسوس کرے تو اسی طرح اڑ جائے قتل اور موت کو تلاش کرتے ہوئے یا اس شخص کی زندگی بہتر ہے جو چند بکریاں لے کر پہاڑ کی ان چوٹیوں میں سے کسی چوٹی پر یا ان وادیوں میں سے کسی وادی میں رہتا ہو نماز قائم کرتا ہوں زکوة ادا کرتا ہو اور اپنے رب کی عبادت کرتا ہو یہاں تک کہ اسے اسی حال میں موت آجائے اور سوائے خیر کے لوگوں کے کسی معاملہ میں نہ پڑتا ہو۔
It has been narrated on the authority of Abu Huraira that the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: Of the men he lives the best life who holds the reins of his horse (ever ready to march) in the way of Allah, flies on its back whenever he hears a fearful shriek, or a call for help, flies to it seeking death at places where it can be expected. (Next to him) is a man who lives with his sheep at a hill-top or in a valley, says his prayers regularly, gives Zakat and worships his Lord until death comes to him. There is no better person among men except these two.