عورتوں کی بیعت کے طریقہ کے بیان میں
راوی: ابوطاہر , احمد بن عمرو بن سرح , ابن وہب , یونس بن یزید , ابن شہاب , عروہ بن زبیر , عائشہ, سیدہ عائشہ زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ كَانَتْ الْمُؤْمِنَاتُ إِذَا هَاجَرْنَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُمْتَحَنَّ بِقَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَاءَكَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَكَ عَلَى أَنْ لَا يُشْرِكْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا وَلَا يَسْرِقْنَ وَلَا يَزْنِينَ إِلَى آخِرِ الْآيَةِ قَالَتْ عَائِشَةُ فَمَنْ أَقَرَّ بِهَذَا مِنْ الْمُؤْمِنَاتِ فَقَدْ أَقَرَّ بِالْمِحْنَةِ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَقْرَرْنَ بِذَلِكَ مِنْ قَوْلِهِنَّ قَالَ لَهُنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْطَلِقْنَ فَقَدْ بَايَعْتُكُنَّ وَلَا وَاللَّهِ مَا مَسَّتْ يَدُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَ امْرَأَةٍ قَطُّ غَيْرَ أَنَّهُ يُبَايِعُهُنَّ بِالْكَلَامِ قَالَتْ عَائِشَةُ وَاللَّهِ مَا أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى النِّسَاءِ قَطُّ إِلَّا بِمَا أَمَرَهُ اللَّهُ تَعَالَى وَمَا مَسَّتْ كَفُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَفَّ امْرَأَةٍ قَطُّ وَكَانَ يَقُولُ لَهُنَّ إِذَا أَخَذَ عَلَيْهِنَّ قَدْ بَايَعْتُكُنَّ كَلَامًا
ابوطاہر، احمد بن عمرو بن سرح، ابن وہب، یونس بن یزید، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا، سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ جب مومن عورتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ہجرت کرکے آتیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے اس قول کی بناء پر ان کا امتحان لیتے (یَاَیُّھَا النَّبِیُ اِذَا جَاءَکَ المُومِنٰتُ) اے نبی جب آپ کے پاس عورتیں اس بات پر بیعت کرنے کے لئے حاضر ہوں کہ وہ اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں کریں گیں اور نہ چوری کریں گیں اور نہ زنا کریں گیں"۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا کہ مومن عورتوں میں سے جو ان باتوں کا اقرار کر لیتی تو اس کا امتحان منعقد ہو جاتا اور جب وہ ان باتوں کا اقرار کر لیتیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے فرماتے جاؤ تحقیق! میں تمہیں بیعت کر چکا ہوں اللہ کی قسم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ نے کسی عورت کے ہاتھ کو نہ چھوا ہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے گفتگو کے ذریعہ بیعت لیتے تھے عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا اللہ کی قسم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں سے اللہ کے حکم کے علاوہ کسی بات پر بیعت نہیں لی اور نہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہتھیلی نے کسی عورت کی ہتھیلی کو کبھی مس کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب ان سے بیعت لیتے تو انہیں زبان سے فرما دیتے کہ میں نے تمہاری بیعت کرلی۔
It has been narrated on the authority of 'A'isha, the wife of the Holy Prophet (may peace be upon him). She said: When the believing women migrated (to Medina) and came to the Messenger of Allah (may peace be upon him), they would be tested in accordance with the following words of Allah. the Almighty and Exalted:" O Prophet, when believing women come to thee to take the oath of fealty to thee that they will not associate in worship anything with God, that they will not steal. that, they will not commit adultery…" to the end of the verse (lx. 62).
Whoso from the believing women accepted these conditions and agreed to abide by them were considered to have offered themselves for swearing fealty. When they had (formally) declared their resolve to do so, the Messenger of Allah (may peace be upon him) would say to them: You may go. I have confirmed your fealty. By God, the hand of the Messenger of Allah (may peace be upon him) never touched the hand of a woman. He would take the oath of fealty from them by oral declaration. By God, the Messenger of Allah (may peace be upon him) never took any vow from women except that which God had ordered him to take, and his palm never touched the palm of a woman. When he had taken their vow, he would tell them that he had taken the oath from them orally.