فتح مکہ کے بعد اسلام جہاد اور بھلائی پر بیعت کرنے اور فتح مکہ کے بعد ہجرت نہیں ہے کی تاویل کے بیان میں
راوی: عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی , محمد بن یوسف اوزاعی
و حَدَّثَنَاه عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ إِنَّ اللَّهَ لَنْ يَتِرَکَ مِنْ عَمَلِکَ شَيْئًا وَزَادَ فِي الْحَدِيثِ قَالَ فَهَلْ تَحْلُبُهَا يَوْمَ وِرْدِهَا قَالَ نَعَمْ
عبداللہ بن عبدالرحمن دارمی، محمد بن یوسف اوزاعی، اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے اس میں ہے کہ اللہ تیرے کسی عمل کو ضائع نہیں کرے گا اور مزید یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم اونٹنیوں کے پانی کے دن ان کا دودھ دوہنے کی اجازت دیتے ہو تو اس نے کہا جی ہاں۔
This tradition has been handed down through a different chain of transmitter with the addition of the following words at the end:" Do you milk them on the day they arrive at the water? He replied: Yes."