فتح مکہ کے بعد اسلام جہاد اور بھلائی پر بیعت کرنے اور فتح مکہ کے بعد ہجرت نہیں ہے کی تاویل کے بیان میں
راوی: سوید بن سعید , علی بن مسہر , عاصم , ابی عثمان , مجاشع بن مسعود سلمی , مجاشع بن مسعود سلمی
و حَدَّثَنِي سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ قَالَ أَخْبَرَنِي مُجَاشِعُ بْنُ مَسْعُودٍ السُّلَمِيُّ قَالَ جِئْتُ بِأَخِي أَبِي مَعْبَدٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ الْفَتْحِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ بَايِعْهُ عَلَی الْهِجْرَةِ قَالَ قَدْ مَضَتْ الْهِجْرَةُ بِأَهْلِهَا قُلْتُ فَبِأَيِّ شَيْئٍ تُبَايِعُهُ قَالَ عَلَی الْإِسْلَامِ وَالْجِهَادِ وَالْخَيْرِ قَالَ أَبُو عُثْمَانَ فَلَقِيتُ أَبَا مَعْبَدٍ فَأَخْبَرْتُهُ بِقَوْلِ مُجَاشِعٍ فَقَالَ صَدَقَ
سوید بن سعید، علی بن مسہر، عاصم، ابی عثمان، مجاشع بن مسعود سلمی، حضرت مجاشع بن مسعود سلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں اپنے بھائی ابومعبد کو لے کر فتح مکہ کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اس سے ہجرت پر بیعت لیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اہل ہجرت کی ہجرت گزر چکی ہے میں نے عرض کیا پھر اس سے کس بات پر بیعت لیں گے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اسلام جہاد اور بھلائی پر ابوعثمان نے کہا میں ابومعبد سے ملا تو اسے مجاشع کے اس قول کی خبر دی تو انہوں نے کہا مجاشع نے سچ کہا ہے۔
It has been reported on the authority of Mujashi' b. Mas'ud who said: I brought my brother Abu Ma'bad to the Messenger of Allah (may peace be upon him) after the conquest of Mecca and said: Messenger of Allah, allow him to swear his pledge of migration at your hand. He said: The period of migration is over with those who had to do it (and now nobody can get this meritorious distinctions) I said: For what actions will you allow him to bind himself in oath? He said: (He can do so) for serving the cause of Islam, for fighting in the way of Allah and for fighting in the cause of virtue. Abd Uthman said: I met Abd Ma'bad and told him what I had heard from Mujashi'. He said: He has told the truth.