اللہ تعالیٰ کے فرمان یہ دو جھگڑا کرنے والے ہیں جنہوں نے جھگڑا کیا اپنے رب کے بارے میں
راوی: عمرو بن زرارہ , ہشیم , ابی ہاشم , ابومجلز , قیس بن عباد
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ أَبِي هَاشِمٍ عَنْ أَبِي مِجْلَزٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ عُبَادٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا ذَرٍّ يُقْسِمُ قَسَمًا إِنَّ هَذَانِ خَصْمَانِ اخْتَصَمُوا فِي رَبِّهِمْ إِنَّهَا نَزَلَتْ فِي الَّذِينَ بَرَزُوا يَوْمَ بَدْرٍ حَمْزَةُ وَعَلِيٌّ وَعُبَيْدَةُ بْنُ الْحَارِثِ وَعُتْبَةُ وَشَيْبَةُ ابْنَا رَبِيعَةَ وَالْوَلِيدُ بْنُ عُتْبَةَ
عمرو بن زرارہ، ہشیم، ابی ہاشم، ابومجلز، حضرت قیس بن عباد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا وہ قسم کھا کر بیان فرما رہے تھے کہ (ھٰذٰنِ خَصْمٰنِ اخْتَصَمُوْا فِيْ رَبِّهِمْ) 22۔ الحج : 19 یہ دو جھگڑا کرنے والے ہیں جنہوں نے اپنے رب کے بارے میں جھگڑا کیا ان لوگوں کے بارے میں نازل ہوئی ہے کہ جنہوں نے غزوہ بدر کے دن (جنگ کے میدان میں) مبارزت یعنی سبقت کی حضرت حمزہ، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت عبیدہ بن حارث مسلمانوں کی طرف سے اور عتبہ، شیبہ، ربیعہ کے بیٹے اور ولید بن عتبہ کافروں کی طرف سے تھے ) یعنی دونوں گرہوں کے طرف سے ان ان لوگوں نے جنگ میں مبارزت کی) ۔
Abu Dharr took an oath that this verse: "These two adversaries who dispute about their Lord" (xxii. 19) was revealed in connection with those who on the Day of Badr came out (of rows to fight against the non-believers and they were) Hamza, 'Ali, 'Ubaida b. Harith (from the side of the Muslims) and 'Utba and Shaiba, both of them the sons of Rabi'a and Walid b. 'Utba (from the side of the non-believers of Mecca).