اللہ تعالیٰ کے فرمان اور نہ زبردستی کرو اپنی باندیوں پر بدکاری کے واسطے ۔
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , ابوکریب , ابومعاویہ , اعمش , ابی سفیان , جابر
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ جَمِيعًا عَنْ أَبِي مُعَاوِيَةَ وَاللَّفْظُ لِأَبِي کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أُبَيٍّ ابْنُ سَلُولَ يَقُولُ لِجَارِيَةٍ لَهُ اذْهَبِي فَابْغِينَا شَيْئًا فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا تُکْرِهُوا فَتَيَاتِکُمْ عَلَی الْبِغَائِ إِنْ أَرَدْنَ تَحَصُّنًا لِتَبْتَغُوا عَرَضَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَمَنْ يُکْرِهْهُنَّ فَإِنَّ اللَّهَ مِنْ بَعْدِ إِکْرَاهِهِنَّ لَهُنَّ غَفُورٌ رَحِيمٌ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب، ابومعاویہ، اعمش، ابی سفیان، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن ابی سلول اپنی باندی سے کہتا کہ جا اور بد فعلی کروا کر ہمارے لئے کچھ کما کر لا، تو اللہ عزوجل نے یہ آیت کریمہ نازل فرمائی (وَلَا تُكْرِهُوْا فَتَيٰتِكُمْ) 24۔ النور : 33) اپنی باندیوں کو زنا کرنے پر مجبور نہ کرو جبکہ وہ زنا کرنے سے بچنا چاہیں تاکہ تم دنیا کا مال حاصل کرو اور جو کوئی باندیوں پر اس کام کے لئے زبردستی کرے گا تو اللہ تعالیٰ ان کی بے بسی کے بعد بخشنے والا مہربان ہے۔
Jabir reported that 'Abdullah b. Ubayy b. Salul used to say to his slave-girl: Go and fetch something for us by committing prostitution. It was in this connection that Allah, the Exalted and Glorious, revealed this verse: "And compel not your slave-girls to prostitution when they desire to keep chaste in order to seek the frail goods of this world's life, and whoever compels them, then surely after their compulsion Allah is Forgiving, Merciful" (xxiv. 33).