خلاف شرع امور میں حکام کے رد کرنے کے وجوب اور جب تک وہ نماز وغیر ادا کرتے ہوں ان سے جنگ نہ کرنے کے بیان میں
راوی: ابوربیع عتکی , حماد بن زید , معلی بن زیاد , ہشام , حسن , ضبہ بن محصن , ام سلمہ صلی اللہ علیہ وسلم
و حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الْعَتَکِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ حَدَّثَنَا الْمُعَلَّی بْنُ زِيَادٍ وَهِشَامٌ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ ضَبَّةَ بْنِ مِحْصَنٍ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَحْوِ ذَلِکَ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ فَمَنْ أَنْکَرَ فَقَدْ بَرِئَ وَمَنْ کَرِهَ فَقَدْ سَلِمَ
ابوربیع عتکی، حماد بن زید، معلی بن زیاد، ہشام، حسن، ضبہ بن محصن، حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا باقی حدیث اسی طرح ذکر کی لیکن اس حدیث مبارکہ میں یہ ہے کہ جس نے انکار کیا وہ بری ہوگیا اور جس نے ناپسند کیا وہ محفوظ رہا۔
Another version of the tradition narrated on the same authority attributes the same words to the Messenger of Allah (may peace be upon him) except that it replaces kariha with ankhara and vice versa.