مختلف آیات کی تفسیر کے بیان می
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , اسحاق بن ابراہیم , احمد بن عبدة ضبی , ابن ابی شیبہ , سفیان , عمرو , عطاء , ابن عباس
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَأَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ حَدَّثَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَقِيَ نَاسٌ مِنْ الْمُسْلِمِينَ رَجُلًا فِي غُنَيْمَةٍ لَهُ فَقَالَ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ فَأَخَذُوهُ فَقَتَلُوهُ وَأَخَذُوا تِلْکَ الْغُنَيْمَةَ فَنَزَلَتْ وَلَا تَقُولُوا لِمَنْ أَلْقَی إِلَيْکُمْ السَّلَمَ لَسْتَ مُؤْمِنًا وَقَرَأَهَا ابْنُ عَبَّاسٍ السَّلَامَ
ابوبکر بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم، احمد بن عبدة ضبی، ابن ابی شیبہ، سفیان، عمرو، عطاء، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ فرماتے ہیں کہ مسلمانوں میں سے کچھ لوگوں نے ایک آدمی کو کچھ بکریوں میں دیکھا تو اس نے کہا السلام علیکم تو مسلمانوں نے اسے پکڑ کر قتل کردیا اور اس کی بکریاں پکڑ لیں، تو پھر یہ آیت نازل ہوئی (وَلَا تَقُوْلُوْا لِمَنْ اَلْقٰى اِلَيْكُمُ السَّلٰمَ لَسْتَ مُؤْمِنًا) 4۔ النسآء : 94) جو کوئی تم سے سلام کرے تو تم اسے یہ نہ کہو کہ تو مسلمان نہیں ہے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے اس آیت میں سلم کی بجائے السلام پڑھا ہے۔
Ibn Abbas reported that some Muslims met a person with a small flock of sheep. He said: As-Salam-o-'Alaikum. They caught hold of him and killed him and took possession of his flock. Then this verse was revealed: "He who meets you and extends you salutations, don't say: You are not a Muslim" (iv. 94). Ibn 'Abbas, however, recited the word as-Salam instead of "as-Salam".